Book Name:Shafaat e Mustafa
دکھائی جائےگی، آپ شَفاعت فرمائیں گے اور گنہگاروں کو جنّت پہنچائیں گے۔
تمنّا ہے فرمائیے روزِ محشر یہ تیری رہائی کی چِٹّھی ملی ہے
شَفاعت کرے حشر میں جو رضؔا کی سوا تیرے کس کو یہ قُدْرت ملی ہے([1])
وضاحت: یارسول اللہ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم! خواہش یہ ہے کہ جب قیامت والے دن حاضِری ہو تو آپ فرمائیں: اے رضاؔ ! تیرے لئے یہ جہنّم سے آزادی کا پروانہ ملا ہے۔ اے پیارے محبوب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم! رضا کی شَفاعت کرنا آپ ہی کا کام ہے، آپ کے سِوا کسی کو یہ طاقت نہیں دی گئی۔
حدیثِ پاک میں ہے: مَنْ زَارَ قَبْرِيْ وَجَبَتْ لَهُ شَفَاعَتِيْ یعنی جس نے میری قبر کی زیارت کی، اس کے لئے میری شَفاعت وَاجِب ہو گئی۔ ([2])
سُبْحٰنَ اللہ! معلوم ہوا؛ جو مدینے شریف حاضِر ہو جائے، روضۂ پُرنُور کی زیارت کی سعادت پائے، اس کیلئے شَفاعت وَاجِب ہو جاتی ہے۔ لہٰذا اپنے دِل میں مدینے کا شوق بڑھانا چاہئے، کوشش کرنی چاہئے کہ کسی طرح ہماری بھی مدینے حاضِری ہو جائے، اس کیلئے درودِ پاک کی کثرت فرمائیں * تہجد پڑھیں * راتوں کو عبادت کریں * ہر نماز کے بعد مدینے حاضِری کی دُعائیں کریں * مدینے کی یادوں میں روئیں، تڑپیں * اور ساتھ ہی ساتھ مدینے جانے کیلئے کوششیں بھی فرمائیں، ضرورت ہو تو لوگ اپنے پلاٹ بیچ دیتے ہیں، گاڑیاں فروخت کر لیتے ہیں، تھوڑی تھوڑی کر کے رقم جمع بھی کرتے ہیں، جب دُنیوی ضرورتوں کیلئے یہ سب