Book Name:Shafaat e Mustafa
ہی کتنا لگتا ہے، شاید ایک سے ڈیڑھ منٹ... اگر ہم ہمت کریں، اپنا پکّا ذِہن بنا لیں، روزانہ 10 بار صبح کو اور 10 بار شام کو درودِ پاک پڑھنے کی سَعَادت پا لیا کریں ،اس کا کتنا عظیم اَجْر نصیب ہو گا کہ ہمارے آقا، پیارے آقا، مَحْبُوب آقا، شَفاعت والے مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم روزِ قیامت اپنی شَفاعت سے حصّہ نصیب فرمائیں گے۔ لہٰذا آج ہی سے دُرودِ پاک پڑھنے کی عادَت بنائیے! اس کے کیسے کیسے فضائل ہیں، آئیے! حدیثِ پاک کی روشنی میں قیامت کا ایک ایمان افروز منظر آپ کو سُناتا ہوں:
نیکیوں کا پلڑا وزنی کیسے ہوا...؟
حضرت عبد اللہ بن عمر رَضِیَ اللہ عنہ سے روایت ہے، غیب جاننے والے نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے روزِ قیامت کی خبر دیتے ہوئے فرمایا: قیامت کا دِن ہو گا، حضرت آدم عَلَیْہ ِالسَّلام سبز لباس پہنے، عرشِ الٰہی کے سائے میں تشریف فرما ہوں گے اور دیکھ رہے ہوں گے کہ ان کی اَوْلاد میں سے کس کس کو جنّت میں لے جایا جاتا ہے اور کس کس کو دوزخ میں پھینکا جاتا ہے۔ اتنے میں آپ عَلَیْہ ِالسَّلام کی نظر انبیا کے تاجدار، اَحْمَدِ مختار صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے ایک اُمَّتی پر پڑے گی، فرشتے اسے جہنّم (Hell)کی طرف لئے جا رہے ہوں گے، یہ دیکھ کر حضرت آدم عَلَیْہ ِالسَّلام پُکار کر آواز دیں گے: یَا اَحْمَدُ! یَا اَحْمَدُ! اے اَحْمَد!اے اَحْمَد!
اللہ! اللہ! اے عاشقانِ رسول! قربان جائیے! وہ قیامت کا منظر...! وہ ہولناک دِن جب ہر ایک کو بَس اپنی اپنی ہی پڑی ہو گی، سگی ماں بھی اَوْلاد سے دامن چھڑا رہی ہو گی، ہمارے آقا ومولیٰ، ہمیں بخشوانے والے آقا، رَحم فرمانے والے آقا، جنّت میں پہنچانے والے آقا، مالِکِ جنّت، صاحبِ کوثَر، نبئ رَحْمت، شفیعِ اُمّت صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم اس مشکل