Book Name:Shafaat e Mustafa
پیارے اسلامی بھائیو! ہم نے شَفاعتِ مصطفےٰ سے متعلق 2روایات سُنیں، آج بیان کا موضوع بھی شَفاعتِ مصطفےٰ ہی ہے۔ آج ہم شَفاعت کا بیان سُنیں گے * روزِ قیامت ہمارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی شانیں کیا ہوں گی * آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کس نِرالے انداز سے، شانِ مَحْبُوبی کے ساتھ اپنے غُلاموں کو جہنّم سے بچا کر جنّت پہنچائیں گے * اِس تعلق سے قرآنی آیات اور * پیارے آقا صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی پیاری پیاری احادِیث سننے کی سَعَادت حاصِل کریں گے۔ اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ لکھتے ہیں:
حِرْزِ جاں ذِکْرِ شَفاعت کیجئے! نار سے بچنے کی صُورت کیجئے!([1])
وضاحت:یعنی اے غُلامانِ مصطفےٰ! اے عاشقانِ رسول! ذِکْرِ شَفاعت کو اپنا اَوڑھنا بچھونا بنا لو! ہر وقت پیارے مَحْبُوب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی شَفاعت کا ذِکْر کرتے رہا کرو! اِس سے کیا ہو گا؟ جہنّم سے آزادی کی صُورت بن جائے گی۔
اُن کے دَر پر بیٹھئے! بن کر فقیر بےنواؤ! فِکْرِ ثَرْوَت کیجئے!
نعرہ کیجے یا رسولَ اللہ کا مُفلِسو! سامانِ دَولت کیجئے!([2])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد
حضرت حَرْب بن سُرَیج رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتےہیں: ایک مرتبہ میں امام زینُ العابدین رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کے شہزادے امام محمد رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کی خِدْمت میں حاضِر ہوا اور عرض کیا: اے پیارے امام! عِراق والے لوگ کہتے ہیں: روزِ قیامت پیارے آقا صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم شَفاعت فرمائیں