Book Name:Shafaat e Mustafa
یارسول اللہ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم! مقامِ مَحْمُود کیا ہے؟ فرمایا: هُوَ الشَفاعَةُوہ شَفاعت ہے۔([1])
پیارے اسلامی بھائیو! یہ مقامِ مَحْمُود کیا ہے؟ روزِ قیامت جب رسولِ ذیشان، مکی مَدَنی سلطان صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کو مقامِ مَحْمُود پر فائِز فرمایا جائے گا، وہ بھی کیا حسین و جمیل اور نِرالا مَنْظرہو گا، مولانا حَسَن رضا خان صاحِب رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتےہیں نا:
فقط اتنا سبب ہے، انعقادِ بزمِ محشر کا کہ اُن کی شانِ محبوبی دکھائی جانے والی ہے([2])
وضاحت:یعنی اللہ پاک تو جانتا ہے کہ کس نے کیا کیا عمل کئے ہیں؟ کون ایمان والا ہے، کون غیر مسلم ہے؟ پِھر ہمارا لمحے لمحے کا اَعْمال نامہ بھی تیار ہو رہا ہے، زمین بھی ہماری گواہ بن رہی ہے، ہمارے اعضا بھی ہمارے گواہ بن رہے ہیں؟ پِھر اِس کے باوُجود قیامت کا وہ دِن کیوں رکھا گیا؟ جب معلوم ہے کہ کس نے کیا کارنامے کئے ہیں؟ کون جنتی ہے؟ کون جہنمی ہے؟ پِھر قیامت کا میدان کیوں؟ جو جنتی ہے، اسے جنّت میں بھیج دیا جائے، جو جہنمی ہے، اسے جہنّم میں بھیج دیا جائے مگر رَبِّ کائنات نے قیامت کا دِن رکھا، کیوں؟ اس لئے تاکہ اس دِن ساری خلقت، اگلے، پچھلے سب محبوبِ ذی وقار صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی شانیں اپنی آنکھوں سے دیکھ لیں۔
اللہ! اللہ! روزِ قیامت مَحْبُوبِ ذی وقار صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی کیا کیا شانیں دِکھائی جائیں گی، چند اَحَادِیث کا خُلاصہ سنیئے! * پیارے نبی، سچّے اور اچھے نبی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی خصوصیت ہے کہ روزِ قیامت سب سے پہلے آپ ہی روضہ مبارک سے باہَر تشریف لائیں گے * سُبْحٰنَ اللہ! جیسے ہی آپ قبرِ اَنور سے باہَر تشریف لائیں گے، فورًا 70 ہزار