Book Name:Shafaat e Mustafa
سُبْحٰنَ اللہ! پیارے اسلامی بھائیو! یہ شَفاعتِ کبری ہے، جس کا دروازہ رسولِ اکرم، نورِ مُجَّسَم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کھلوائیں گے، پِھر اس کے بعد آپ کے صدقے سے سارے نبی، ولی، غوث، قُطب، اَبدال، یہاں تک کہ عُلمائے کرام، حافظ حضرات، حاجی وغیرہ سب شَفاعت کریں گے۔
سُبْحٰنَ اللہ! ہمارے آقا صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم روزِ قیامت شَفاعت فرمائیں گے، اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم! فرمائیں گے۔ آئیے! چند احادیثِ کریمہ سُنتے ہیں: * پیارے نبی، اچھے نبی، سچّے نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: مجھے اختیار دیا گیا کہ اے مَحْبُوب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم 2باتیں ہیں (1): ایک یہ کہ آپ کی آدھی اُمّت کو جنّت عطا کر دی جاتی ہے (2): دوسری یہ کہ شَفاعت کی اجازت (Permission)عطا کی جاتی ہے، دونوں میں سے ایک اختیار فرما لیجئے! حُضُور صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم فرماتے ہیں: فَاخْتَرْتُ الشَّفَاعَةَ، لِاَ نَّهَا أَعَمُّ وَ اَکْفَیٰ میں نے شَفاعت کو اختیار کر لیا کیونکہ اس میں گنجائش زیادہ ہے([1]) (یعنی شَفاعت کے ذریعے میں آدھی نہیں بلکہ ساری ہی اُمّت کو بخشوا لوں گا) * پیارے نبی، مُحَمَّدِعربی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: شَفَاعَتِيْ لِلْهَالِكِيْنَ مِنْ اُمَّتِيْمیری شَفاعت میری اُمّت کے ان لوگوں کیلئے ہے جنہیں گناہوں نے ہلاک کر دیا([2]) * ایک روایت میں فرمایا: شَفَاعَتِي لِأَهْلِ الْكَبَائِرِ مِنْ أُمَّتِيْ میری شَفاعت میری امت کے کبیرہ گُنَاہوں والوں کیلئے ہے ([3]) * ہمارے آقا صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم