Book Name:Shafaat e Mustafa
شَفاعت کا حقدار بنانے والے اعمال
پیارے اسلامی بھائیو! ہمیں وہ اَعْمال بھی اپنا لینے چاہئیں جو شَفاعت کا حقدار بناتے ہیں اور ان کاموں سے بچنا چاہئے جو شَفاعت سے محرومی کا سبب بنتے ہیں۔
(1):ایمان
حضرت ابوہریرہ رَضِیَ اللہ عنہ فرماتے ہیں: ایک دِن میں نے پوچھا: یارسول اللہ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ! روزِ قیامت آپ کی شَفاعت کی سعادت کون پائے گا؟ قَالَ:لَا اِلَهَ اِلَّا اللَّهُ خَالِصًا مِنْ قَلْبِہِ ِیعنی فرمایا:جس نے دِل کے اِخْلاص کے ساتھ کلمہ طیبہ پڑھا ہو گا، وہ شَفاعت کا حقدار ہے۔ ([1])
الحمد للہ! شَفاعت کا حقدار بنانے والی یہ نیکی (یعنی ایمان کی دولت) تو ہمیں نصیب ہے، الحمد للہ! ہم سب مسلمان ہیں۔ اللہ پاک کا بڑا کرم ہے کہ اس نے ہمیں اِیمان کی دولت نصیب فرمائی ہے، رَبِّ کریم ہمیں اس پر اِستِقامت بھی نصیب فرمائے۔ کاش! ہم مرتے دَم تک مسلمان ہی رہیں۔ کبھی ایک سیکنڈ (Second)کے کروڑوَیں حِصّے میں بھی ہمارا اِیمان ہم سے جُدا نہ ہو۔
تُو نے اِسلام دیا ُ تو نے جماعت میں لیا تَو کریم اب کوئی پھرتا ہے عطیَّہ تیرا ([2])
وضاحت:اے ہمارے آقا و مولیٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم! آپ ہی نے اسلام دِیا، آپ ہی نے اپنی جماعت میں لِیا، آپ کریم ہیں تو کیا اَہْلِ کرم کی عطا واپس لے لی جاتی ہے؟ (نہیں ایسا نہیں ہے، کریم کچھ عطا کرتے ہیں تو واپس نہیں لیتے، لہٰذا اِنْ شآءَ اللہ الْکَرِیْم! میرا ایمان سلامت رہے گا)