Book Name:Shafaat e Mustafa
کے دامن کو اتنی وسعت دی ہے، اتنی وسعت دی ہے کہ سب مجرموں کے جُرْم کھلتے جائیں گے، آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم اپنے دامنِ کرم سے چھپاتے چلے جائیں گے۔
پیارے اسلامی بھائیو! شَفاعتِ مصطفےٰ اسلام کے بنیادی عقائد میں شامِل ایک اَہَم عقیدہ ہے۔ شَفاعت کے لفظی معنیٰ ہے: وَسِیلہ جبکہ شرْعی طور پر کسی کے لئے خیر مانگنا شَفاعت کہلاتا ہے۔([1]) * ہمارے پیارے آقا، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم روزِ قیامت شَفاعت فرمائیں گے اور آپ کی شَفاعت قبول کی جائے گی، اِس بات کا عقیدہ رکھنا واجب ہے۔([2]) * شَفاعتِ مصطفےٰ کا انکار کفر ہے۔([3])کیوں کفر ہے؟اِس لئے کہ جو شَفاعت کا اِنْکاری ہے، وہ قرآنی آیات کا اِنْکاری ہے، جو شَفاعت کا اِنْکاری ہے، وہ پیارے نبی کی پیاری حدیثوں کا اِنْکاری ہے اور جو قرآن کی آیات کا اِنْکار کرے، وہ مسلمان رہ نہیں سکتا۔ اس لئے شَفاعت کا اِنْکار کرنے والا دائِرۂ اسلام سے نکل جاتا ہے۔
یہاں ایک معلوماتی (Informational) بات عرض کر دُوں؛ قرآنِ کریم میں شَفاعت سے متعلق 2قسم (Two types)کی آیات ہیں؛
(1):ایک قسم کی آیات وہ ہیں، جن میں شَفاعت کی نفی ہے یعنی یہ فرمایا گیا ہے کہ قیامت والے دِن کوئی شَفاعت نہیں ہو گی۔