Book Name:Piyare Aaqa Ka Wisal e Zahiri
پیارے اسلامی بھائیو! رسولِ ذیشان، مکی مدنی سلطان صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی مبارک زِندگی کا ہر پہلو ہمارے لئے بہترین نمونہ ہے۔ آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے اپنی ظاہری زندگی کےآخری اَیَّام جودُنیا میں بسر فرمائے، ان میں بھی ہمارے لئے سیکھنے کی باتیں ہیں۔ آئیے! اس تعلق سے چند روایات سنتے ہیں: حدیثِ پاک میں ہے: جب سرکارِ عالی وقار، مکی مدنی تاجدار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے وِصالِ پُرملال کے دِن قریب آئے تو آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے اپنی عِبَادات میں مزید اضافہ فرما دیا * آپ ہرسال رمضان المبارک میں جبریل عَلَیْہِ السَّلَام کے ساتھ ایک مرتبہ قرآنِ کریم کا دور کیا کرتے تھے، وِصالِ ظاہِری کے سال آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے 2 مرتبہ دور فرمایا * ہر سال رمضان المبارک کے آخری عشرے کا اعتکاف کیا کرتے تھے لیکن اس سال 20 دنوں کا اعتکاف کیا اور ذکر اللہ و استغفار کی کثرت کرنے لگے۔مسلمانوں کی پیاری امی جان حضرت ام سلمہ رَضِیَ اللہُ عنہا بیان کرتی ہیں: رحمتِ عالَم، نورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم حیاتِ ظاہری کے آخری زمانے میں اٹھتے، بیٹھتے، چلتے پھرتے، آتے جاتے ہر وقت سُبْحٰنَ اللہِ وَبِحَمْدِہٖ کا وِرْد فرماتے تھے ، میں نے اس بارے میں پوچھا تو فرمایا: مجھے اس کا حکم دیا گیا ہے ۔ ([1])
اللہ! اللہ! اے عاشقانِ رسول! یہ دوجہاں کے تاجدار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ہیں، یہ مالِکِ جنّت ہیں، یہ قاسِمِ نعمت ہیں، زمین و آسمان، یہ چاند سورج، ستارے بلکہ کُل جہان آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے صدقے میں بنائے گئے ہیں، خُدا کی قسم!