Book Name:Piyare Aaqa Ka Wisal e Zahiri
تم پر سلام ہو۔ آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے بقیع والوں سے کچھ مزید باتیں بھی ارشاد فرمائیں، پِھر میری طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا: اے ابومُوَیْہَبَہ! مجھے دُنیا کے خزانوں کی چابیاں عطا کی گئیں اور مجھے اختیار دیا گیا کہ چاہوں تو ہمیشہ دُنیا میں رہوں، پِھر آخر جنّت میں پہنچوں یا ابھی اللہ پاک کی بارگاہ میں حاضِر ہو جاؤں۔
حضرت ابومُوَیْہَبَہ رَضِیَ اللہُ عنہ نے فوراً عرض کیا: یارسولَ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم! آپ پر میرے ماں باپ قربان ہوں، ہمیشہ یہاں رہنے، آخر جنّت میں جانے کو اختیار فرما لیجئے! آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: نہیں...!! اے ابومُوَیْہَبَہ! میں نے اللہ پاک کی مُلاقات کو اختیار کر لیا۔
اس گفتگو کے بعد آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے بقیعِ پاک والوں کے لئے مغفرت کی دُعا کی اور واپس تشریف لے آئے، اس سے اگلے ہی دِن آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کو دَرْد شروع ہوا، اسی دَرْد میں آپ کا وِصَالِ ظاہِری ہو گیا۔ ([1])
مرضِ وِصَال کی ابتدا سر درد سے ہوئی
پیارےاسلامی بھائیو!پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے مرضِ وِصَال کی ابتدا سَر دَرْد(He*d*che) سے ہوئی۔ چنانچہ مسلمانوں کی پیاری اَمِّی جان حضرت عائشہ صِدِّیقہ رَضِیَ اللہُ عنہا فرماتی ہیں: سرکارِ عالی وقار، مکی مدنی تاجدار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کسی صحابی رَضِیَ اللہُ عنہ کی جنازہ اور تدفین سے فارِغ ہو کر بقیعِ پاک سے واپس تشریف لائے، اس وقت میرے سَر میں دَرْد ہو رہا تھا، میں نے کہا: ہائے میرا سَر...!! آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم