Book Name:Piyare Aaqa Ka Wisal e Zahiri
ہوئے۔ پِھر غسل و کفن وغیرہ کے معاملات کئے گئے۔
پیارے اسلامی بھائیو! رسولِ اکرم،نورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم پر موت طارِی ہوئی، اس میں کوئی شک نہیں لیکن یہ بات بھی یاد رکھئے! کہ آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم پر موت کا طاری ہونا لمحہ بھر کے لئے تھا،پِھر آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کو پہلے جیسی زندگی عطا کر دی گئی۔
ایک مرتبہ پِیر مہر علی شاہ صاحب رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کی خدمت میں ایک شخص حاضِر ہوا، عرض کیا: اللہ پاک قرآنِ کریم میں فرماتا ہے:
اِنَّكَ مَیِّتٌ وَّ اِنَّهُمْ مَّیِّتُوْنَ٘(۳۰) (پارہ:23، الزمر:30)
ترجمہ کنزُ العِرفان:(اے حبیب) بیشک تمہیں انتقال فرمانا ہے اور ان کو بھی مرنا ہے۔
اس آیتِ کریمہ میں تو صاف صاف بتا دیا گیا کہ آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم وفات پا گئے، لہٰذا یہ کیسے کہا جا سکتا ہے کہ آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم مزارِ پُرانوار میں زندہ ہیں؟ پِیر صاحِب رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے فرمایا: اس آیتِ کریمہ میں یہ تو فرمایا کہ آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم پر موت طارِی ہو گی مگر یہ نہیں فرمایا کہ یہ موت ہمیشہ طارِی ہی رہے گی، اور یہی ہمارا عقیدہ ہے، ہم مانتے ہیں کہ اللہ پاک نے جو وعدہ فرمایا کہ ہر جان نے موت کا ذائقہ چکھنا ہے، اس وعدے کو پُورا کرنے کے لئے آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم پر موت طارِی کی گئی مگر یہ موت لمحہ بھر کے لئے