Book Name:Piyare Aaqa Ka Wisal e Zahiri
نے فرمایا: اے عائشہ! (تمہارا نہیں) بلکہ میرا سَر...!! اسی وقت سے آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا مرضِ وِصَال شروع ہو گیا۔ ([1])
پیارے اسلامی بھائیو! اس روایت میں بی بی عائشہ صِدِّیقہ طیبہ طاہِرہ رَضِیَ اللہُ عنہا کی بڑی فضیلت کا بیان ہے، عُلَمائے کرام فرماتے ہیں: اَصْل میں سَر دَرْد سرکارِ عالی وقار، رسولِ مالِک و مختار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کو تھا، اسی کا اَثَر سیدہ عائشہ صدیقہ رَضِیَ اللہُ عنہا کو ہورہا تھا، اسی لئے آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: اے عائشہ! بلکہ میرا سَر! یعنی اے عائشہ! اَصْل میں سَر دَرْد تمہیں نہیں بلکہ مجھے ہو رہا ہے، میرے ہی دَرْد کا اَثَر تم محسوس کر رہی ہو۔([2])
سُبْحٰنَ اللہ! اس سے معلوم ہوا؛ سیدہ عائشہ صِدِّیقہ رَضِیَ اللہُ عنہا عشقِ رسول میں اس مرتبے کو پہنچ چکی تھیں کہ گویا 2 جسم ایک جان تھیں، دَرْد آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کو ہوتا تھا، اس کا اَثَر سیدہ عائشہ رَضِیَ اللہُ عنہا کو ہوا کرتا تھا، اسے کہتےہیں: فَنَا فِی الرَّسُوْل ہونا۔
سَر دَرْد اَکْثَر حاضِرِ خِدْمت رہتا تھا
پیارے اسلامی بھائیو! غمخوار نبی، مکی مدنی، مُحَمَّدِ عربی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے مرضِ وِصَال کی ابتدا سَر دَرْد سے ہوئی۔ آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی خِدْمت میں اس دَرْد کی حاضِری صِرْف اسی موقع پر نہ ہوئی بلکہ پُورے یا آدھے سَر کا دَرْد اکَثَر حاضِر خِدْمت رہا کرتاتھا۔([3])