Book Name:Bani Israil Ka Bachra
عرش پر بلایا اور اپنا دیدا ر عطا فرمایا اور آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم اللہ پاک کے جلوؤں میں گم رہے۔ یہ ہے طالب و مطلوب کا فرق اورایسی عظیم آنکھ والے نبی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم پر لاکھوں سلام ہوں۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے اسلامی بھائیو! پِھر یہیں سے یہ بھی غور کیجئے! کہ حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام صِرْف 40 دِن کے لئے کوہِ طور پر تشریف لے کر گئے، حضرت ہارُون عَلَیْہِ السَّلَام کو خلیفہ بھی بنایا تھا، مکمل انتظام فرما کر گئے، اس کے باوُجُود بنی اسرائیل کی طبیعت کیسی سخت تھی کہ 40 دِن بھی دِین پر قائِم نہ رہ سکے، شِرْک میں مبتلا ہو گئے، ایک بےجان بچھڑے کو اپنا خُدا سمجھ بیٹھے۔
اِدھر پیارے مَحْبُوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی پیاری اُمّت کی شان دیکھئے! پیارے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم سے جُدا ہوئے تقریباً ساڑھے 14 صدیاں گزر چکی ہیں، اَلْحَمْدُ للہ! یہ اُمّت آج بھی توحید پر قائِم ہے، اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! قیامت تک قائِم ہی رہے گی۔
پیارے مَحْبُوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے اپنی اُمّت کو جو اَلْوِدَاعی خُطبے ارشاد فرمائے، ان میں یہ بھی خاص طَور پر بیان کیا، فرمایا: وَاِنِّي وَاللَّهِ مَا اَخَافُ عَلَيْكُمْ اَنْ تُشْرِكُوْا بَعْدِيْ بیشک اللہ پاک کی قسم!میں تمہارے متعلق یہ خوف نہیں رکھتا کہ میرے بعد تم شرک میں مبتلا ہو جاؤ گے۔([1])