Bani Israil Ka Bachra

Book Name:Bani Israil Ka Bachra

لئے استعمال کیا، لہٰذا اس شرارت کے سبب بنی اسرائیل گمراہ ہو گئے۔([1])  

اللہ پاک توفیق بخشے، ہمیں چاہئے کہ بزرگوں کے تبرکات نصیب ہوں تو اُن کا اَدَب کریں، اُن کی تعظیم کریں اور برکتیں لوٹا کریں۔ آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم۔

یہ شان ہے خدمت گاروں کی

اے عاشقانِ رسول ! اس جگہ ایک اَوْر ایمان افروز نکتہ ہے۔ حضرت جبریل عَلَیْہِ السَّلام جن کے گھوڑے کے قدموں سے لگنے والی مٹی بےجان میں جان ڈالنے کا اَثَر رکھتی ہے، یہ جبریل عَلَیْہِ السَّلام کون ہیں؟ فرشتوں کے سردار اور ہمارے پیارے نبی، مُحَمَّدِ عربی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے خادِم۔ اب ہم کیوں نہ کہیں:

چاہیں تو اشاروں سے اپنے کایا ہی پلٹ دیں دُنیا کی

یہ شان ہے اُن کے غلاموں کی سرکار کا عالم کیا ہو گا

اللہ! اللہ! اندازہ کیجئے! جب خادم کے، گھوڑے کے، قدموں سے لگنے والی مٹی ایسی ہے تو اللہ کی نعمت، مصطفےٰ جانِ رحمت صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم کے مُبَارَک قدم جس خاک پر لگ جائیں اس خاک کا رُتبہ کیا ہو گا! عاشقوں کے اِمام، اعلیٰ حضرت، امامِ اہلسنت رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ اس خاکِ پاک کی شان بیان کرتے ہیں:

ذَرَّے جھڑ کر تیری پیزاروں کے                                                 تاجِ    سَر     بنتے     ہیں،       سیاروں         کے([2])

وضاحت:یَا رَسُوْلَ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم! آپ کی نعلین شریف کو مُبَارَک قدموں سے


 

 



[1]...تفسیر روح البیان، پارہ:16، سورۂ طٰہٰ، زیرِ آیت:96، صفحہ:426 خلاصۃً۔

[2]...حدائق بخشش، صفحہ:359۔