Book Name:Bani Israil Ka Bachra
نسبت ہوئی، نعلین شریف کو مَٹی نے چوما، یہ مٹی جو نعلینِ پاک سے بَرَکت لوٹ رہی ہے، اس مٹی کے ذَرّے نعلین شریف سے جھڑتے ہیں تو ان ذَرَّوں کو آسمان کے سَیَّارے، سورج، چاند، مشتری، زُحل وغیرہ اپنے سَر کا تاج بنا لیتے ہیں۔
پیارے اسلامی بھائیو! یہ واقعہ ہوا کہ بنی اسرائیل نے بچھڑے کی پُوجا کر کے شِرْک کیا، یہ جرم تو بہت بڑا تھا مگر اللہ پاک نے رحم فرمایا، انہیں توبہ کی توفیق عطا کر دی،اسی انعام کا ذِکْر کرتے ہوئے اللہ پاک نے فرمایا:
وَ اِذْ وٰعَدْنَا مُوْسٰۤى اَرْبَعِیْنَ لَیْلَةً ثُمَّ اتَّخَذْتُمُ الْعِجْلَ مِنْۢ بَعْدِهٖ وَ اَنْتُمْ ظٰلِمُوْنَ(۵۱) ثُمَّ عَفَوْنَا عَنْكُمْ مِّنْۢ بَعْدِ ذٰلِكَ لَعَلَّكُمْ تَشْكُرُوْنَ(۵۲) (پارہ:1، البقرۃ:51-52)
تَرْجَمَۂ کَنْزُالْعِرْفَان:اور یاد کرو جب ہم نے موسیٰ سے چالیس راتوں کا وعدہ فرمایا، پھر اس کے پیچھے تم نے بچھڑے کی پوجا شروع کر دی اور تم واقعی ظالم تھے پھر اس کے بعد ہم نے تمہیں معافی عطا فرمائی تاکہ تم شکر ادا کرو۔
یعنی اے بنی اسرائیل! یاد کرو! جب اللہ پاک نے موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام کو کتاب دینے کا وعدہ فرمایا، انہیں کوہِ طُور پر بُلایا، حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام نے وہاں 40 راتیں اعتکاف فرمایا، اُدھر تمہاری ہدایت کا سامان ہو رہا تھا، تمہارے لئے تورات شریف نازِل کرنےکا اہتمام تھا، اِدھر تم نے بےوقوفی کی، چاہئے تھا شکر بجا لاتے، تم اُلٹا شِرْک میں مبتلا ہو گئے مگر اللہ پاک کا کرم دیکھو! تم پر اللہ پاک کا فضل و احسان دیکھو کہ ایسے ظلمِ عظیم کے باوُجُود رَبِّ کریم نے تم پر عذاب نہ بھیجا، تمہیں تباہ وبرباد نہ کیا، فرعون کی طرح تمہیں غرق نہ کیا بلکہ