Book Name:Bani Israil Ka Bachra
پتا چلا؛ جب تک بندہ شکر کرتا رہتا ہے، اس کی خطاؤں اور گُنَاہوں کی پردہ پوشی بھی ہوتی رہتی ہے مگر جب بندہ ناشکری کرتا ہے اور وہ ناشکری اس کے دِل میں رچ بس جاتی ہے، تب اس کی گرفت ہوتی ہے اور بندہ تباہ و برباد ہو جاتا ہے۔
شکر عذاب سے بچانے والی نیکی ہے
اللہ پاک قرآنِ کریم میں فرماتا ہے:
مَا یَفْعَلُ اللّٰهُ بِعَذَابِكُمْ اِنْ شَكَرْتُمْ وَ اٰمَنْتُمْؕ-وَ كَانَ اللّٰهُ شَاكِرًا عَلِیْمًا(۱۴۷) (پارہ:5، النساء:147)
تَرْجَمَۂ کَنْزُالْعِرْفَان: اور اگر تم شکر گزار بن جاؤ اور ایمان لاؤ تو اللہ تمہیں عذاب دے کر کیا کرے گا اور اللہ قدر کرنے والا، جاننے والاہے۔
یعنی اے لوگو! اگر تم اللہ پاک کے شکر گزار بندے بن جاؤ اور ا س پرایمان لاؤتو اللہ پاک تمہیں عذاب دے کر کیا کرے گا اور اللہ پاک کی شان یہ ہے کہ وہ شکر گزار مسلمانوں کی قدر کرنے والا اور انہیں جاننے والاہے۔([1])
پتا چلا؛ شکر عذاب سے بچانے والی نیکی ہے اور ناشکری وہ برائی ہے جو عذاب کا سبب بن جاتی ہے۔ اس لئے ہمیں چاہئے کہ ہم اللہ پاک کا شکر ادا کرتے رہا کریں۔
اَلْحَمْدُ للہ کہنےکی عادَت بنائیے...!
پیارے اسلامی بھائیو! شکر کرنے کا سب سے افضل طریقہ اَلْحَمْدُ للہ! کہنا ہے۔ کوئی بھی بھلائی مِلے، اُس کی دُعا ہے: اَلْحَمْدُ للہ!۔ لہٰذا وقتاً فوقتًا اَلْحَمْدُ للہ!کہنے کی عادت بنائیے!