Book Name:Bani Israil Ka Bachra
اَلْحَمْدُ لِلہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی خَاتَمِ النَّبِیّٖن
اَمَّا بَعْدُ! فَاَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلَیْکَ یَارَسُوْلَ اللہ وَعَلٰی آلِکَ وَاَصْحٰبِکَ یَاحَبِیْبَ اللہ
اَلصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلَیْکَ یَانَبِیَّ اللہ وَعَلٰی آلِکَ وَاَصْحٰبِکَ یَانُوْرَ اللہ
نَوَیْتُ سُنَّتَ الْاِعْتِکَاف (ترجمہ: میں نے سُنَّت اعتکاف کی نِیَّت کی)
اَرْبعینِ عطّار، قسط:2، صفحہ:3، حدیثِ پاک نمبر: 3 ہے:
اَيُّمَا رَجُلٍ مُسْلِمٍ لَمْ يَكُنْ عِنْدَهُ صَدَقَةٌ، فَلْيَقُلْ فِي دُعَائِهٖ: اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلٰى مُحَمَّدٍ عَبْدِكَ وَرَسُولِكَ، وَصَلِّ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ، وَالْمُسْلِمِينَ وَالْمُسْلِمَاتِ، فَاِنَّهَا زَكَاةٌ لَّا يَشْبَعُ الْمُؤْمِنُ خَيْرًا حَتَّى يَكُوْنَ مُنْتَهَاهُ الْجَنَّةُ۔
ترجمہ: جس مسلمان کے پاس صدقہ کرنے کو کچھ نہ ہو، اُسے چاہئے کہ اپنی دُعا میں یہ کہہ لیا کرے: اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلٰى مُحَمَّدٍ عَبْدِكَ وَرَسُولِكَ، وَصَلِّ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ، وَالْمُسْلِمِينَ وَالْمُسْلِمَاتِ تو یہ زکوٰۃ ہے اور مؤمن کبھی بھلائی سے سیر نہیں ہوتا یہاں تک کہ جنَّت اس کا ٹھکانہ ہوتی ہے۔([1])
اَلسَّلَام اے خُسروِ دنیا و دیں اَلسَّلَام اے راحتِ جانِ حَزیں
اَلسَّلَام اے نورِ ایماں اَلسَّلَام اَلسَّلَام اے راحتِ جاں اَلسَّلَام
غمزدوں کو آپ کر دیتے ہیں شاد سب کو مل جاتی ہے منہ مانگی مراد