Book Name:Karamat e Auliya Ke Saboot
کے بچپن شریف کی بھی کئی کرامات ہیں؛ *آپ ابھی پیدا بھی نہیں ہوئے تھے، آپ کی اَمّی جان کو چھینک آتی، وہ الحمد للہ کہتیں تو پیٹ سے آواز آتی: یَرْحَمُکِ اللہ۔([1])
سُبْحٰنَ اللہ! یہ ہے کرامت...!! اندازہ لگا لیجئے! آج کتنے ایسے لوگ ہیں جنہیں چھینک کا جواب دینا آتا ہے؟ بلکہ کتنے ایسے ہیں جنہیں معلوم ہے کہ چھینک کا جواب دینے کا بھی کوئی تَصوُّر ہے، پِھر عربی گرائمر میں غوثِ پاک رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کی مہارت دیکھئے! جب مرد کو چھینک آئے تو اس کے جواب میں یَرْحَمُکَ اللہ کہتے ہیں اور جب عورت کو چھینک آئے تو اس کے جواب میں یَرْحَمُکِ اللہ کہتے ہیں۔ سُبْحٰنَ اللہ! غوثِ پاک رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ ماں کے پیٹ ہی میں کیسی مہارت رکھتے تھے، کلام بھی کرتے اور عربی میں عربی گرائمر کا لحاظ رکھ کر بولا کرتے تھے۔
*اسی طرح غوثِ پاک رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ ابھی 5 سال کی عمر (Age) میں تھے، جب آپ پہلی بار بِسْمِ اللہ شریف پڑھنے کی رسم کے لئے کسی بزرگ کے پاس بیٹھے تو آپ نے اَعُوْذُ بِاللہ اور بِسْمِ اللہ پڑھ کر سورۂ فاتحہ سے پڑھنا شروع کیا اور 18 سپارے پڑھ کر سُنا دئیے! وہ بزرگ فرمانے لگے: بیٹا اور پڑھیئے! فرمایا: بس مجھے اتنا ہی یاد ہے کیونکہ میری امی جان کو بھی اتنا ہی یاد تھا، جب میں اُن کے پیٹ میں تھا، اس وقت وہ پڑھا کرتی تھیں، میں سُن کر یاد کر لیا کرتا تھا۔([2])
سُبْحٰنَ اللہ! یہ ہے اَوْلیائے کرام کی شان...!! معلوم ہوا بہت سارے ولی وہ ہیں جو پیدائشی ولی ہوتے ہیں، اللہ پاک اُن کے سر پر وِلایَت کا تاج سجا کر ہی دُنیا میں بھیجتا ہے،