Karamat e Auliya Ke Saboot

Book Name:Karamat e Auliya Ke Saboot

سُوکھے تنے پر فورًا پھل لگ گئے

پیارے اسلامی بھائیو! حضرت عیسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام کی والدہ محترمہ حضرت مریَم رحمۃ اللہ علیہا کی ایک اور بھی کرامت قرآنِ کریم میں ذِکْر ہوئی ہے، چنانچہ پارہ: 16، سورۂ مریَم میں یہ واقعہ ہے کہ جب حضرت عیسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام کی وِلادت (Birth) کا وقت قریب تھا، حضرت مریَم رحمۃ اللہ علیہا اکیلی تھیں، آپ کو کچھ کھانے کی حاجت تھی، آپ کے قریب ہی ایک سُوکھا ہوا کھجور کا تنا تھا، اس پر پتے بھی نہیں تھے، خالی تنا ہی باقی تھا، حضرت مریَم رحمۃ اللہ علیہا کو حکم ہوا:

وَ هُزِّیْۤ اِلَیْكِ بِجِذْعِ النَّخْلَةِ تُسٰقِطْ عَلَیْكِ رُطَبًا جَنِیًّا٘(۲۵) (پارہ:16، مریم:25)

تَرجَمہ کَنْزُ الْعِرْفان:اور کھجور کے تنے کو پکڑ کر اپنی طرف ہلاؤ، وہ تم پر عمدہ تازہ کھجوریں گرائے گا۔

صحابئ رسول حضرت عبد اللہ بن عبّاس رَضِیَ اللہُ عنہما فرماتے ہیں: وہ تنا بالکل خشک تھا جب حضرت مریَم رحمۃُ اللہِ علیہا نے اسے حرکت دی تو آپ نے تنے کے اُوپر دیکھا وہاں ٹہنیاں نکل آئی تھیں،پھر ان پر پھول لگے، پھول، کچی کھجوروں میں تبدیل ہوئے، ان پر رنگ آیا، چُھوَارے بنے، پھر پک گئیں اور تازہ رس دار کھجوریں بن کر آپ رحمۃُ اللہِ علیہاکے سامنے گرنے لگیں، کوئی بھی ان میں سے پھٹتی نہیں تھی۔یہ سب کچھ پلک جھپکنے کی دیر میں ہوا۔([1])

سُبْحٰنَ اللہ! معلوم ہوا؛ اَوْلیائے کرام کا ہاتھ لگنے کی برکت سے خشک تنے ہرے ہو جاتے ہیں، باغ کھلتے ہیں، پھل پُھول لگتے ہیں، ان کے ہاتھوں کی برکت سے خشک سالی ختم


 

 



[1]...تفسیرِ قرطبی،پارہ:16،مریم،زیرِ آیت:25 ،جز:11،جلد:6 ،صفحہ:17۔