Karamat e Auliya Ke Saboot

Book Name:Karamat e Auliya Ke Saboot

وَ  لَقَدْ  نَصَرَكُمُ  اللّٰهُ  بِبَدْرٍ  (پارہ:4 ، آلِ عمران:123)

تَرجَمہ کَنْزُ الْعِرْفان: اور بیشک اللہ نے بدر میں تمہاری مدد کی۔

 مدد کرنے آئے کون؟ فرشتے۔اللہ پاک کیا فرماتا ہے؟اللہ نے مدد کی۔معلوم ہوا؛ اللہ پاک کے مُقَرّب بندے، اللہ پاک کی عطا سے، اللہ پاک کی دِی ہوئی طاقت سے مدد کریں تو یہ مدد غیرُ اللہ کی مدد نہیں بلکہ یہ اللہ پاک ہی کی مدد ہے جو وہ اپنے بندوں کے ذریعے سے کرواتا ہے۔

بندوں سے مدد کی ترغیب

حدیثِ پاک میں بندوں سے مدد مانگنے کی باقاعِدہ ترغیب موجود ہے، 3فرامینِ مصطَفٰے صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم سنئے! (1):میرے رَحْم دل اُمّتیوں سے حاجتیں مانگو رزْق پاؤ گے۔([1]) (2):بھلائی اوراپنی حاجتیں اچّھے چہرے والوں سے مانگو۔([2])

(3):جب تم میں سے کسی کی کوئی چیز گم ہوجائے یا راہ بھول جائے اور مدد چاہے اور ایسی جگہ ہو جہاں کوئی ہمدم(یعنی یارو مددگار) نہیں تو اُسے چاہئے یوں پکارے : یَاعِبَادَاللہِ اَغِیْثُوْنِیْ، یَاعِبَادَاللہِ اَغِیْثُوْنِی اے اللہ کے بندو!میری مدد کرو،اے اللہ کے بندو!میری مدد کرو۔کہ اللہ(پاک) کے کچھ بندے ہیں جنہیں یہ نہیں دیکھتا۔([3])

عظیم مُحَدِّث، شارح صحیح مسلم، علّامہ نَوَوِی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں:خُود مجھے اس حدیث شریف کا تجربہ ہوا ہے، ہم چند لوگ ایک مرتبہ کہیں سَفَر پر تھے، ہمارا جانور ہم سے چھوٹ کر بھاگ گیا، ہم نے اسے پکڑنے کی بہت کوشش کی مگر نا کام رہے،اس وقت


 

 



[1]...جامع صغیر،صفحہ:72 ،حدیث:1106۔

[2]...معجمِ کبیر،جلد:5،صفحہ:271 ،حدیث:10947۔

[3]...معجمِ کبیر،جلد:7،صفحہ:48،حدیث:13737۔