Book Name:Karamat e Auliya Ke Saboot
پیارے اسلامی بھائیو!آئیے! مکتبۃ المدینہ کے رسالے”مَزاراتِ اولیاء کی حِکایات“ سے مَزارات پر حاضِری کا طریقہ اور اس کے مَدَنی پھول سُنتے ہیں،چنانچہ
*اولیائے کرام رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہم اجمعین کے مزاراتِ طیِّبات پر حاضِری دینے اور اُن سے فیض لینے کا بُزُرگوں کا معمول رہا ہے،جیسا کہ شیخ امام خلّال رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ فرماتے ہیں:مجھے جب بھی کوئی معاملہ درپیش ہوتاہے ،میں امام موسیٰ کاظم بن جعفر صادق رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کے مزار پر حاضر ہوکر آپ کا وسیلہ پیش کرتا ہوں۔ اللہ کریم میری مشکل کو آسان کر کے مجھے میری مراد عطا فرمادیتاہے۔(تاریخ بغداد، ۱/۱۳۳) * امامِ شافِعی رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ فرماتے ہیں: مجھے جب کوئی حاجت پیش آتی ہے، دو رَکَعْت نَماز ادا کر کے امامِ اعظم ابو حنیفہ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ کے مزارِ پُر انوار پر جاکر دعا مانگتا ہوں، اللہ کریم میری حاجت پوری کردیتا ہے۔(الخیرات الحِسان، ص ۲۳۰) (اگر کوئی شَخْص اللہ پاک کے ولی کے مَزار شریف یا)کسی بھی مُسَلمان کی قَبْر کی زِیارَت کو جانا چاہے تو مُستَحَب یہ ہے کہ پہلے اپنے مَکان پر (غَیر مکروہ وَقْت میں) دو(2) رَکْعَت نَفْل پڑھے، ہر رَکْعَت میں سُوْرَۃُالْفَاتِحَہ کے بعد ایک (1)بار اٰیَۃُ الْکُرْسِی اورتین(3) بار سُوْرَۃُ الْاِخْلَاص پڑھے اور اس نَماز کا ثَواب صاحبِ قَبْرکو پہنچائے ،اللہ کریم اُس فَوت شُدہ بندے کی قَبْر میں نُور پیدا کرے گا اور اِس (ثَواب پہنچانے والے) شَخْص کو بَہُت زِیادہ ثَواب عَطا فرمائے گا۔(فتاوٰی عالمگیری، ۵/۳۵۰)
( اعلان )
مزارات پر حاضری کے بقیہ آداب تربیتی حلقوں میں بیان کیے جائیں گے لہٰذا ان کو جاننے کیلئے تربیتی حلقوں میں ضرور شرکت کیجئے ۔