Book Name:Khudai Ahkam Badalne Ka Wabal
دیا۔ اِرشاد ہوتا ہے:
وَ اِذْ قُلْنَا (پارہ:1، البقرۃ:58)
تَرْجَمَۂ کَنْزُالْعِرْفَان: اور جب ہم نے انہیں کہا
کیا کہا؟
اُدْخُلُوْا هٰذِهِ الْقَرْیَةَ (پارہ:1، البقرۃ:58)
تَرْجَمَۂ کَنْزُالْعِرْفَان: کہ اس شہر میں داخِل ہوجاؤ۔
یعنی یہ ایک بستی تھی، جہاں اُنہیں جانے کا حکم دیا گیا، کونسی بستی تھی؟ زیادہ تَر عُلَمائے کرام فرماتے ہیں: اِس بستی سے مُرَاد بَیْتُ الْمُقَدَّس ہے۔([1]) اِس بستی میں جا کر کیا کرنا ہے؟ فرمایا:
فَكُلُوْا مِنْهَا حَیْثُ شِئْتُمْ رَغَدًا (پارہ:1، البقرۃ:58)
تَرْجَمَۂ کَنْزُالْعِرْفَان: پھر اس میں جہاں چاہو بے روک ٹوک کھاؤ۔
یعنی اِس بستی میں *پھل ہیں *میوے ہیں *رہنے، برتنے کا سامان ہے، یہ سب تمہارا ہے، خُوب چین سے حلال چیزیں کھاؤ! پِیو...!! سکون سے رہو۔
مزید اللہ پاک نے اِس بستی میں جانے کے 2 آداب بھی اُنہیں بتائے، فرمایا:
وَّ ادْخُلُوا الْبَابَ سُجَّدًا (پارہ:1، البقرۃ:58)
تَرْجَمَۂ کَنْزُالْعِرْفَان: اور دروازے میں سجدہ کرتے داخل ہونا۔
یہ پہلا اَدَب ہے، مطلب یہ ہے کہ جب تم بَیْتُ الْمُقَدَّس میں داخِل ہونے لگو، بستی کا جو دروزاہ ہے، اُس دروازے سے جُھک کر ادب سے گزرنا۔ یا یہ مطلب ہے کہ وہاں پہنچ