Book Name:Ye Duniya Chor Jana Hai
پاک کو اس کی پرواہ نہیں ہو گی کہ وہ کس وادی میں ہلاک ہو رہا ہے۔([1])
ہے یہاں سے تجھ کو جانا ایک دِن قبر میں ہو گا ٹھکانا ایک دِن
منہ خُدا کو ہے دکھانا ایک دِن اب نہ غفلت میں گنوانا ایک دِن
ایک دِن مرنا ہے آخر موت ہے
کر لے جو کرنا ہے آخر موت ہے
آنے والی کس سے ٹالی جائے گی؟ جان ٹھہری جانے والی جائے گی
رُوح رگ رگ سے نکالی جائے گی تجھ پہ اک دِن خاک ڈالی جائے گی
ایک دِن مرنا ہے آخر موت ہے
کر لے جو کرنا ہے آخر موت ہے
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے اسلامی بھائیو! ہم اس دُنیا میں آ گئے، اب ہمیں مرنا ہی پڑے گا، قبر میں اُترنا ہی پڑے گا اور اپنی کرنی کا پھل بھگتنا ہی پڑے گا۔ اللہ پاک قرآنِ کریم میں فرماتا ہے:
كُلُّ نَفْسٍۭ بِمَا كَسَبَتْ رَهِیْنَةٌۙ(۳۸) (پارہ29،سورۂ مدثر:38)
تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان: ہر جان اپنے کمائے ہوئے اعمال میں گروی رکھی ہے۔
معلوم ہوا ہر شخص اپنے اَعْمَال کے بدلے گِرْوِی ہے،جو بھی اس دُنیا میں پیدا ہو گیا، اس نے قبر میں اُترنا اور اپنی کرنی کا پھل بھگتنا ہے۔
بونے والے جو بوئیں وہ کاٹیں یہ ہوا تو میں مَرْ مِٹا یاربّ!