Book Name:Ye Duniya Chor Jana Hai
ہٹ کر، اللہ پاک کی فرمانبرداری سے ہٹ کر دُنیوی لذّتوں میں گزار دی ہیں۔
حضرت اِبْن سِمَاک رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کے سامنے ایک بار یہ آیتِ کریمہ پڑھی گئی:
اِنَّمَا نَعُدُّ لَهُمْ عَدًّاۚ(۸۴) (پارہ:16، سورۂ مریم:84)
تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان: ہم تو ان کیلئے گنتی کررہے ہیں ۔
آپ نے فرمایا: جب سانسیں گنتی کی ہیں اور ہوتی بھی مختصر ہیں، پِھر تو مُعَاملہ کتنی جلد ختم ہو جائے گا۔ ایک بزرگ فرماتے ہیں: تم اس زندگی پر خُوش کیسے ہو سکتے ہو جسے ہر سانس کاٹتی جا رہی ہے۔([1])
یہ سانس کی مالا اب بس ٹوٹنے والی ہے دل آہ! مگر اب بھی بیدار نہیں ہوتا
یہ سانس کی مالا اب بس ٹوٹنے والی ہے
امام حسنِ بصری رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں۔جلدی کرو! جلدی کرو!!تمہاری زندگی کیا ہے ؟ یہی سانس تو ہیں کہ اگر رُک جائیں تو تمہارے ان اعمال کا سلسلہ بھی منقطع ہوجائے جن سے تم الله پاک کا قرب حاصل کرتے ہو۔ الله پاک اس شخص پر رحم فرمائے جس نے اپنا جائزہ لیا اور اپنے گناہوں پر چند آنسو بہائے۔یہ کہنے کے بعد آپ رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نےیہ آیت کریمہ تلاوت فرمائی: ([2])
اِنَّمَا نَعُدُّ لَهُمْ عَدًّاۚ(۸۴) (پارہ:16، سورۂ مریم:84)
تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان: ہم تو ان کیلئے گنتی کررہے ہیں ۔
***
دِل ہائے گناہوں سے بیزار نہیں ہوتا مَغْلوب شَہا!نفس بَدْکار نہیں ہوتا