Book Name:Ye Duniya Chor Jana Hai
بچا سکے گی، نہ کسی غریب کی غُربت پر تَرْس کھایا جائے گا، نہ کسی کا زور چل سکے گا، نہ کسی کمزور کی کمزوری کا عُذر مانا جائے گا۔ امیرِاہلسنت مولانا محمد الیاس عطارقادری دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ آخرت کی یاد سے مالا مال پیغام دیتے ہوئے ارشاد فرماتے ہیں:
جب فرشتہ موت کا چھا جائے گا پھر بچا کوئی نہ تجھ کو پائے گا
دُنیا میں رِہ جائے گا یہ دبدبہ زور تیرا خاک میں مِل جائے گا
تیری طاقت، تیرا فَن، عہدہ ترا کچھ نہ کام آئے گا سرمایہ ترا
قبر روزانہ یہ کرتی ہے پُکار مجھ میں ہیں کیڑے مکوڑے بےشُمار
یاد رکھ میں ہوں اندھیری کوٹھڑی تجھ کو ہو گی مجھ میں سُن وحشت بڑی
میرے اندر تُو اکیلا آئے گا ہاں! مگر اَعْمَال لیتا آئے گا
سانپ بچھو قبر میں گر آگئے کیا کرے گا بےعمل گر چھا گئے؟
گورِ نیکاں باغ ہو گی خلد کا مجرموں کی قبر دوزخ کا گڑھا
کر لے توبہ رَبّ کی رحمت ہے بڑی قبر میں ورنہ سزا ہو گی کڑی([1])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے اسلامی بھائیو! ہمارے ہاں عموماً اپنی زندگی کا جو شُمار کیا جاتا ہے، سالوں سے کیا جاتا ہے، میں اتنے سال کا ہو گیا ہوں، یہ میری 25 وِیں سالگرہ ہے، اب میری 35 وِیں سالگرہ ہے، اگر کسی سے پُوچھ لیں کہ آپ کو دُنیا میں آئے ہوئے کتنے مہینے ہو گئے ہیں؟ شاید جواب معلوم نہیں ہو گا۔ اگر پوچھ لیں کہ آپ کو دُنیا میں آئے ہوئے دِن کتنے ہو گئے ہیں،