Book Name:Ye Duniya Chor Jana Hai
کرکے اپنے نیک عمل میں زِیادَتی کا سامان کرے اورحرص ولالچ اور دنیا کمانے کی تدبیریں کم کردے۔ (یاد رکھ!) اگر تیرے قدم پھسل گئے تو *قیامت کے دن تجھے نَدامت کا سامنا ہو گا*تیرے اَہل وعیال تجھ سے بے زار ہوجائیں گے اور تجھے تکلیف میں مبتلا چھوڑ دیں گے*تیرے ماں باپ اور عزیز و اَ حباب بھی تجھ سے جُدا ہوجائیں گے*تیری اَولاد اور قریبی رشتے دار تیراساتھ نہ دیں گے۔پھر نہ تُولَوٹ کردنیا میں آسکے گانہ نیکیوں میں اِضافہ کرسکے گا۔پس اُس حسرت ونَدامت کے وقت سے پہلے آخِرت کیلئے عمل کرلے۔([1])
وہ ہے عیش و عشرت کا کوئی محل بھی جہاں تاک میں ہر گھڑی ہو اَجَل بھی
بس اب اپنے اس جہل سے تُو نکل بھی یہ جینے کا انداز اپنا بدل بھی
جگہ جی لگانے کی دنیا نہیں ہے یہ عبرت کی جا ہے تماشا نہیں ہے
پیارے اسلامی بھائیو! عقل مند کو چاہئے کہ *وہ اپنی پچھلی زندگی کا جائزہ لے *اپنے گناہوں پر شرمندہ ہوکر سچی توبہ کرے*زِیادہ دیر زِندہ رہنے کی اُمّید کے دھوکے میں نہ پڑے بلکہ قبرو آخِرت کی تیّاری کیلئے فوراً نیک اَعمال میں لگ جائے، *دَولت و مال اور اَہل وعیال کی محبت میں نہ نیکیاں چھوڑے، نہ گناہوں میں پڑے کہ ان سب کا ساتھ تو دم بھر کاہے اور نیکیاں قبروآخرت بلکہ دنیامیں بھی کام آئیں گی۔
عزیز، اَحباب، ساتھی، دَم کے ہیں، سب چُھوٹ جاتے ہیں
جہاں یہ تار ٹوٹا، سارے رِشتے ٹوٹ جاتے ہیں