Book Name:Ye Duniya Chor Jana Hai
ایک دن مرنا ہے،آخر موت ہے
کر لے جو کرنا ہے،آخر موت ہے
آخرت کی فکر کرنی ہے ضرور جیسی کرنی، ویسی بھرنی ہے ضرور
عمر اک دن یہ گزرنی ہے ضرور قبر میں میت اترنی ہے ضرور
ایک دن مرنا ہے،آخر موت ہے
کر لے جو کرنا ہے،آخر موت ہے
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
صحابئ رسول حضرت عبد اللہ بن عَمْرو رَضِیَ اللہُ عنہ فرماتے ہیں: ایک دِن میں اور میرے والِد صاحِب اپنے مٹی کے بنے ہوئے کچے مکان کی مرمّت کر رہے تھے، اتنے میں رسولِ ذیشان، مکی مدنی سلطان صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا وہاں سے گزر ہوا، آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے پوچھا: مَا ہَذَا یَا عَبْدَ اللہ؟ اے عبد اللہ! یہ کیا کر رہے ہو؟ عرض کیا: یارسول َاللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ! ہمارا کچا مکان کچھ کمزور ہو گیا تھا، اِس کی مرمّت کر رہے ہیں۔ فرمایا: الْأَمْرُ أَسْرَعُ مِمَّا تَرَوْنَ یعنی اے عبد اللہ! مُعَاملہ تو اس سے بھی بہت جلدی کا ہے۔([1])
اللہ! اللہ! یہ تعلیم مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ہے، ہم گھروں کی مرمّت اور تعمیرات وغیرہ کِیَا ہی کرتے ہیں، جائِز بھی ہے مگر آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے تَوَجُّہ دِلائی کہ اے عبد اللہ! اِس مٹی کے مکان کی فِکْر ہے، اِس کی مرمّت کر رہے ہو، ممکن ہے کہ اِس کے کمزور ہو کر گرنے سے پہلے موت آجائے، یہ مکان یہیں رہ جائے اور تم قبر میں اُتر جاؤ...!