Ye Duniya Chor Jana Hai

Book Name:Ye Duniya Chor Jana Hai

سے پہلے کچھ اچھّی اچھّی نیّتیں کر لیتے ہیں، نیت کیجئے! *رضائے الٰہی کے لئے بیان سُنوں گا *بااَدَب بیٹھوں گا* خوب تَوَجُّہ سے بیان سُنوں گا*جو سُنوں گا، اُسے یاد رکھنے، خُود عمل کرنے اور دوسروں تک پہنچانے کی کوشش کروں گا۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                  صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

انوکھا شہزادہ

حضرت بِکْر بن عبد اللہ رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: بنی اسرائیل کا ایک بادشاہ تھا، اس کے پاس اللہ پاک کا دِیا سب کچھ تھا، مال و دولت کی کَثْرت تھی، اُس کی عمر بھی بہت لمبی ہوئی۔ اللہ پاک نے اسے بیٹے بھی کئی عطا فرمائے تھے۔

اِس سب کے باوُجُود ایک مسئلہ تھا، بادشاہوں کو عمومًا یہ فِکْر رہتی ہے کہ اُن کے بعد اُن کا وارِث اور جانشین کون ہو گا...؟ اس بادشاہ کو بھی یہی فِکْر تھی، اللہ پاک نے بیٹے تو عطا فرمائے تھے مگر مُعَاملہ یہ تھا کہ جب اس کے بیٹے جوان ہوتے تو *دُنیا سے مُنہ پھیر لیتے*بالوں کا لباس پہنتے*جنگلوں کی طرف نکل جاتے*پہاڑوں میں رہتے*درختوں کے پتّے کھاتے *اور دُنیا سے دُور اللہ پاک کی عِبَادت میں زندگی گزارنے لگتے۔

اب بادشاہ کو بڑی فِکْر تھی کہ سب بیٹے تو دُنیا سے دُور ہو گئے اب مُلْک کون سنبھالے گا؟اللہ پاک کا کرنا کچھ یُوں ہوا کہ بادشاہ کے ہاں ایک اور بیٹا پیدا ہوا۔ بادشاہ کو فِکْر تھی کہ کہیں یہ بھی اپنے بھائیوں کی طرح جنگلوں کی طرف نہ نکل جائے۔ چنانچہ بادشاہ نے اپنی رعایا کو جمع کیا اور کہا: میری عمر کافی ہو چکی ہے۔ مجھے خوف ہے کہ میرا یہ بیٹا بھی اپنے بھائیوں کی طرح بادشاہت سے بیزار  نہ ہو جائے، ورنہ تم بادشاہ کے بغیر رہ جاؤ گے اور مُلْک تباہ وبرباد ہو جائے گا۔ لہٰذا ابھی یہ بچہ ہی ہے، تم سب مل کر ابھی سے ہی اس کے دِل میں