Book Name:Ye Duniya Chor Jana Hai
حضرت عبْدُاللہ بن عُمَر رَضِیَ اللہُ عنہ نے ایک شخص کو نصیحت کرتے ہوئے فرمایا:اے بھائی!کىا تم جانتے ہو کہ موت تمہارے سامنے ہے، اچانک آ جائے گى، نہ جانے تمہارے پاس صبح آ جائے ىا شام، رات کو آ جائے ىا دن کو پھر ہولناک قبر اور منکر نکىر کا سامنا ہو گا اور پھر قیامت کا وہ دن جس مىں باطل پرستوں کو خسارہ ہو گا۔([1])
بے وفا دنیا پہ مت کر اِعتبار تُو اچانک موت کا ہوگا شکار
موت آکر ہی رہے گی یاد رکھ! جان جا کر ہی رہے گی یاد رکھ!
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
پُراسرار پتھر (حکایت)
پیارے اسلامی بھائیو! موت بس آنے ہی والی ہے، ہم یہاں سے بس جانے ہی والے ہیں، آہ! ہم ایک ہی بار آئے ہیں، ایک بار یہ سانس ٹوٹ گئی، ہم موت کے رستے قبر میں اُتر گئے، بَس پِھر پلٹ کر واپس کبھی نہیں آئیں گے، حضرت اَبوزَکَرِیَّا تَیْمِی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : خلیفہ سلیمان بن عبد الملک مسجدِ حرام شریف میں موجود تھاکہ اُس کے پاس ایک پتھر لایا گیا، جس پر کوئی تحریر تھی۔اُس نے اَیسے شخص کو بلانے کا کہا جو اِس کو پڑھ سکے۔ چُنانچِہ مشہور تابعی بزرگ حضرت وَہب رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ تشریف لائے اور اسے پڑھا، اُس پر لکھا تھا:اے ابنِ آدم! اگر تُو اپنی موت کے قریب ہونے کو جان لے تو لمبی لمبی اُمیدوں سے کنارہ