Book Name:Ye Duniya Chor Jana Hai
والے ہی دھوکا دیتے ہیں، لڑائی جھگڑوں اور دُنیا کی جھنجھٹ میں پھنستے ہیں، اگر ہم قبر کو یاد رکھیں، موت کی یاد کرتے رہا کریں، اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! نیک مسلمان بننے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ لہٰذا موت کو یاد کرنے کی عادَت بنائیے! موت کا تصور باندھیئے!* حضرت اَنَس بن مالِک رَضِیَ اللہُ عنہ سے رواىت ہے کہ حضورِ نبى پاک، صاحِبِ لولاک صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرماىا:موت کو کثرت سے ىاد کىا کرو کىونکہ وہ گناہوں کو زائل کرتى اور دنىا سے بے رغبتى پىدا کرتى ہے([1])*حضرت سفىان ثَوری رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : ہمیں ایک بزرگ نے یہ بات بتائی کہ حضورِ اکرم، نُورِ مُجَسَّمْ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے اىک شخص کو وصىت کى کہ تم موت کو کثرت سےىادکىاکرو،وہ تمہیں دوسرے غموں سے آزاد کر دے گی([2])*حضرت دَقَّاق رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: جو موت کو کثرت سے یاد کرتا ہے وہ 3 باتوں کے ذریعے عزّت پاتا ہے : (1):اُسے توبہ کى جلد توفىق ملتی ہے (2):اُسے قناعت کی دولت مل جاتی ہے اور (3):عبادت میں چُستی نصیب ہوتی ہے۔ مزید فرمایا:اور جس نے موت کو بھلا دىا وہ 3 باتوں میں گرفتار کیا جائے گا: (1):توبہ کى تاخیر (2):بقدرِ ضرورت رزق پر راضی نہ ہونا اور (3):عبادت میں سستى([3]) *حضرتِ کَعْبُ الْاَحْبَار رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں:جو موت کو پہچان لیتا ہے اس پر دنیا کے غم و مصائب آسان ہو جاتے ہیں([4]) *اور حضرت امام حسن بصری رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں:جس نے موت کی یاد دل میں بسالی تو دنیا کی سار ی مصیبتیں اس پر آسان ہو جائیں گی([5])*ایک خاتون نے اُمُّ الْمؤمنین
[1]... التذکرہ للقرطبی،باب ذکر الموت و الاستعداد لہ، صفحہ:7۔
[2]... موسوعہ ابن ابی الدنیا، الشکر للہ ،جلد:1،صفحہ:520، حدیث :165۔
[3]... التذکرہ للقرطبی، باب ذکر الموت و الاستعداد لہ، صفحہ:9۔
[4]... حلیۃ الاولیاء،جلد:6،صفحہ:43،رقم:7727۔
[5]... موسوعہ ابن ابی الدنیا، کتاب ذکر الموت،جلد:5،صفحہ:432، حدیث:129۔