Book Name:Ghar Ka Islami Mahol
آپ صلّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ظُہر سے پہلے 4 رکعتیں گھر میں ادا فرماتے، پِھر مسجد میں تشریف لے جاتے، نمازِ ظہر باجماعت ادا فرماتے، پِھر گھر تشریف لاتے اور دو رکعتیں ادا فرماتے۔ یونہی مغرب کی نماز باجماعت ادا فرماتےاورپھرگھر تشریف لاتے تو 2 رکعتیں ادا فرماتے، پِھر عشا کی نماز مسجد میں ہوتی، اس کے بعد بھی گھر آ کر 2 رکعتیں ادا فرمایا کرتے تھے۔ ([1])
صحابئ رسول ہیں حضرت عبد اللہ بن عبّاس رَضِیَ اللہُ عنہما ۔ آپ مسلمانوں کی اَمِّی جان حضرت میمونہ رَضِیَ اللہُ عنہا کے بھانجے ہیں۔ آپ اس وقت چھوٹی عمر کے تھے، فرماتے ہیں: ایک رات میں اپنی خالہ جان حضرت میمونہ رَضِیَ اللہُ عنہا کے گھر رُکا، اُس رات پیارے آقا صلّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے عشا کی نماز پڑھی، پِھر گھر تشریف لے آئے، گھر میں آپ صلّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے 4 رکعتیں ادا فرمائیں،پِھر آرام فرمایا ،پِھر اُٹھے، ([2])چہرۂ پاک پر ہاتھ پھیرا، سورۂ آلِ عمران کی آخری 10 آیات کی تِلاوت کی، پِھر وُضُو کیا اور نماز پڑھنے لگے، میں بھی وُضُو کر کے حاضِر ہوگیا اور نماز پڑھنے لگا۔ آپ صلّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے 2 رکعتیں، پِھر 2، پِھر 2، پِھر 2، پِھر 2، پِھر 2 یعنی کل 12 رکعتیں ادا فرمائیں، پِھر وِتْر ادا فرمائے، پِھر آرام فرما ہوئے، پِھر فجر کی اذان کے بعد 2 رکعتیں (یعنی فجر کی سُنّتیں) ادا فرمائیں، پِھر فجر کی نماز کے لئے تشریف لے گئے۔([3])
سُبْحٰنَ اللہ!یہ پیارے آقا صلّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کا پیارا پیارا انداز ہے۔ ہمیں بھی چاہئے کہ یہ سُنّت بھی اپنا لیں، کاش! گھر میں تہجد کا ماحول بن جائے، اِشْراق، چاشت اور