Ghar Ka Islami Mahol

Book Name:Ghar Ka Islami Mahol

اپنے گھر کو لازِم پکڑ لے۔([1])

ایک مرتبہ پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ  صلّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  نے فتنوں کا ذِکْر کیا، حضرت عُقبہ بن عامِر  رَضِیَ اللہُ عنہ  نے پوچھا: یارسولَ اللہ  صلّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  ! اس وقت نجات کی کیا راہ ہو گی؟ فرمایا:اَمْلِكْ ‌عَلَيْكَ ‌لِسَانَكَ ‌وَلْيَسَعْكَ ‌بَيْتُكَ وَابْكِ عَلَى خَطِيْئَتِكَ یعنی جب فتنے پھیلے ہوں تو 3کام کرو! (1):اپنی زبان اپنے قابُو میں رکھو...!! (2):تمہارا گھر تمہیں کافی رہے (یعنی زیادہ سے زیادہ وقت گھر میں گزارو!) (3):اپنی خطاؤں پر آنسو بہاتے رہو...!! ([2])

یعنی گھر میں رہا کرے، زیادہ سے زیادہ وقت گھر ہی میں گزارے، لوگوں سے میل جول کم کرے تواِس طرح فتنوں سے محفوظ رہ جائے گا۔

اِن روایات کو سامنے رکھیں اور آج گھروں کا جو ماحَوْل معَاشرے میں دیکھنے کو مل رہا ہے، اسے سامنے رکھیں، یُوں لگتا ہے کہ شاید یہ اَحادیث ہمارے زمانے سے متعلق نہیں ہیں، افسوس کہ ہمارے گھروں کے اندر کا ماحول بھی فتنوں سے خالی نہیں رہا *گھروں میں لڑائیاں *جھگڑے *حَسَد *بُغض، کینہ *بھائی بھائی کی خوشیوں کا دُشمن ہے *حالات ایسے ہو گئے ہیں کہ آدمی گھر سے باہَر رہے تو بہت سارے گُنَاہوں سے بچا رہتا ہے، گھر آ کر گُنَاہوں میں پڑ جاتا ہے *جب تک گھر سے باہَر ہے، دوستوں میں ہے، کام کاج پر ہے، اس وقت تک فلموں ڈراموں سے عمومًا بچا رہتا ہے، عمومًا لوگوں کے سامنے موبائِل کا غلط استعمال کم ہوتا ہے، گھر آ کر موبائِل پر ایسی ایسی گندی حرکتیں بھی کی جاتی ہیں کہ اللہ پاک کی پناہ...!! *بندہ باہَر ہو تو لڑائیاں، جھگڑے، غصّے کا غلط نفاذ عموماً کم ہوتا ہے، گھر آجائے


 

 



[1]... مسند الفردوس،صفحہ:334،حدیث:3507۔

[2]... ترمذی، کتاب الزہد،باب ماجاء فی حفظ اللسان،صفحہ:572،حدیث:2406۔