Book Name:Faizan e Khadija tul Kubra
پروپیگنڈا ہے، یہ صِرْف اُوپَر اُوپَر کا شور ہے، کبھی اسلام سے پہلے کے زمانے کا اور اسلام سے بعد کے زمانے کا آپس میں موازنہ کر کے دیکھئے! پتا چل جائے گا کہ اسلام نے عورت کو کس پستی سے نکال کر کتنی بلندی پر پہنچا دیا ہے۔ الله پاک قرآنِ کریم میں فرماتا ہے:
وَ لَهُنَّ مِثْلُ الَّذِیْ عَلَیْهِنَّ بِالْمَعْرُوْفِ۪- (پارہ:2، سورۂ بقرہ:228)
تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان: اور عورتوں کیلئے بھی مردوں پر شریعت کے مطابق ایسے ہی حق ہے جیسا ( ان کا)عورتوں پر ہے
یعنی جس طرح عورتوں پر شوہروں کے حقوق ادا کرنا واجب ہے، اسی طرح شوہروں پر عورت کے حقوق ادا کرنا واجب ہے۔ ([1])
اللہُ اکبر! پیارے اسلامی بھائیو! قرآنی آیت کا یہ جملہ عورتوں کے حقوق کی وہ عظیم تَرِین دستاویز ہے، جو قرآن کے عِلاوہ پُوری دُنیا میں اور کہیں نظر نہیں آئے گی۔ یہ صِرْف قرآنِ کریم ہی کی خصوصیت ہے کہ اس نے عورتوں کے حقوق کو اس شَدّ و مَدّ کے ساتھ بیان فرمایا ہے۔
غرض؛ مقصد یہ ہے کہ اَلْحَمْدُلِلّٰہِ! اسلام نے عورت کو بہت کچھ عطا فرمایا ہے، بہت ساری بلکہ عورت کو جتنی بھی عزّت ملی ہے، سب کی سب اسلام ہی کی بدولت نصیب ہوئی ہے۔ قرآنِ کریم میں عورتوں کا کس انداز میں ذِکْر ہے، عورتوں کے حقوق سے متعلق اسلام نے کیا کیا تعلیمات دی ہیں، اگر اس بارے میں تفصیلی معلومات چاہتے ہوں تو مکتبۃُ المدینہ کی کتاب قرآن اور عورت پڑھ لیجئے! اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! پتا چل جائے گا کہ اسلام نے عورت کو کیا کچھ عطا فرمایا ہے۔ اللہ پاک ہمیں دُرست نظریات اپنانے اور دِینِ اسلام کو اچھی طرح سمجھنے کی توفیق نصیب فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ۔