Faizan e Khadija tul Kubra

Book Name:Faizan e Khadija tul Kubra

پہلے ان کے سَرِ اَقْدَس پر تاجِ نبوت سجا دیا گیا*انہی کے نُورِ پاک کی برکت تھی کہ فرشتوں سے حضرت آدم  عَلَیْہ ِالسَّلام   کو سجدہ کروایا گیا*انہی کے نُورِ پاک کی برکت تھی کہ حضرت ابراہیم  عَلَیْہ ِالسَّلام   پر آگ کو گلزار کر دیا گیا*انہی کے نُورِ پاک کی برکت تھی کہ حضرت اِسْماعیل  عَلَیْہ ِالسَّلام   کے فدیے میں جنّت سے مینڈھا بھیجا گیا*یہ وہ مَحْبُوب ہستی ہیں کہ جن کا دِل میلا ہو، اللہ پاک کو ہر گز منظور ہی نہیں ہے*ان کا دِل مبارَک ذرا سا غمگین ہو جائے تو اللہ پاک سِدْرَۃُ الْمُنْتَہیٰ سے جبریلِ امین  عَلَیْہ ِالسَّلام    کو بھیج کر، قرآنی آیات اُتار کر دِل پاک کو تسلّی ارشاد فرماتا ہے۔ جن کی اتنی اُونچی شان ہو، بھلا  سوچئے تو سہی! پہلی وحی کے موقع پر ان کی دِل جُوئی کی خِدْمت انجام دینے کیلئے ایک عورت کا انتخاب کیوں کیا گیا...؟

اس میں سبق ہے کہ عورت جس کی مُعَاشرے میں کوئی بھی عزّت نہیں تھی، جس کو ذِلَّت کی نگاہ سے دیکھا جاتا تھا، بیٹیوں کو پیدا ہوتے ہی زندہ دفن کر دیا جاتا تھا*بیٹی کے پیدا ہونے پر مُنہ پر ہوائیاں اُڑ جاتی تھیں*عورت کا اگر شوہر فوت ہو جاتا تو اسے بھی شوہر کے ساتھ ہی زندہ دفن کر دیا جاتا تھا*عورت جسے منحوس ، ناپاک اور نہ جانے کیسے کیسے گندے القاب دئیے جاتے تھے۔ اسلام وہ پاک دِین ہے کہ اس کا ابھی بالکل ابتدائی مرحلہ ہے، اسی مرحلے میں ایک عورت کی خِدْمات کو شامِل کر کے اس کی عزّتوں کو چار چاند لگا دئیے ہیں۔

سُبْحٰنَ اللہ! پیارے اسلامی بھائیو! غور فرمائیے! جو اسلام اپنے بالکل ابتدائی مرحلے پر ہی ایک عورت کو اتنا عظیم شَرْف بخش رہا ہے، اُس اسلام کا نُور جب پُوری دُنیا میں پھیل گیا ہو گا، تب اس نے عورت کو کیا کیا عزّتیں نہیں بخشی ہوں گی۔

آج کل یہ جو لوگ اِدھر اُدھر کی باتیں بناتے ہیں، آزادئ نِسْواں کے نام پر مَعَاذَ اللہ! بےحیائی والے جلوس نکالے جاتے ہیں، انتہائی بیہودہ نعرے بازیاں ہوتی ہیں، یہ محض ایک