Book Name:Faizan e Khadija tul Kubra
تھیں، آپ کے اعلیٰ اَوْصاف و کمالات کی کیا شان ہے...!! کہ زمانۂ جاہلیت ہی میں آپ کو طَاہِرَہ (یعنی پاکیزہ خاتون) اور سَیِّدۃُ قریش(یعنی قریش کی سردار خاتون) کے لقب سے پُکارا جاتا تھا۔ حضرت خدیجۃُ الکبریٰ رَضِیَ اللہُ عنہا کا ایک پیارا لقب: صِدِّیقہ بھی ہے۔([1])
حدیث شریف میں ہے،اللہ پاک کے آخری نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا:ھٰذِہٖ صِدِّیْقَۃُ اُمَّتِیْ یعنی یہ میری اُمَّت کی صِدِّیقہ ہیں۔ ([2])
ہمارے آقا، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی کُل 7 اَوْلادَیں ہیں؛ 4شہزادیاں (حضرت زینب، حضرت رُقَیَّه، حضرت اُمِّ کلثوم اور خاتونِ جنّت حضرت فاطمۃ الزہرا رضی اللہ عنہنّ ) اور 3 شہزادے (حضرت قاسِم،حضرت عبد اللہ اور حضرت ابراہیم رضی اللہ عنہم)۔ ان میں سے حضرت ابراہیم رَضِیَ اللہُ عنہ ماریہ قِبطیہ رَضِیَ اللہُ عنہا کے شہزادے ہیں، باقی سب اولاد حضرت خدیجۃُ الکبریٰ رَضِیَ اللہُ عنہا سے ہوئی۔ ([3])نبوت کے دسویں سال، رمضان شریف کی 10 تاریخ کو آپ رضی اللہ عنہا کا انتقال ہوا، بَوَقْتِ وفات آپ کی عمر مُبارَک 65 سال تھی۔([4]) آپ کا مزار مبارک مکہ مکرمہ کے مشہور قبرستان جنّت المعلیٰ میں ہے۔ ([5])
وہ اُمُّ الْمُسْلِمِیں جو مادرِگِیْتِی کی عزت ہے
وہ اُمُّ الْمُسْلِمِیں قدموں کے نیچے جس کے جنت ہے
خدیجہ طاہرہ یعنی نبی کی باوفا بی بی