Faizan e Khadija tul Kubra

Book Name:Faizan e Khadija tul Kubra

تھا، آپ  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  نے کھانے پینے کا کچھ سامان لیا اور غارِ حِرا میں تشریف لے گئے۔ کچھ دِن غارِ حرا میں اللہ پاک کی یاد اور عِبَادت میں مَصْرُوف رہے ، پھر گھر تشریف لے آئے ، مسلمانوں کی پیاری اَمّی جان حضرت خدیجہ    رَضِیَ اللہُ عنہا   نے پھِر کھانے پینے کا کچھ سامان باندھ دیا، آپ  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم   پِھر غارِ حرا میں تشریف لے گئے۔ کافِی دِن یہی سلسلہ رہا، آخِر رمضان شریف کی 17 وِیں شَب آ گئی۔پیارے مَحْبُوب  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم    غارِ حِرا ہی میں تشریف فرما تھے کہ اللہ پاک کے حکم سے حضرت جبریلِ امین  عَلَیْہ ِالسَّلام    پہلی وحی لے کر حاضِر ہو گئے۔   اس وقت پارہ:30، سورۂ علق کی ابتدائی چند آیات نازِل ہوئیں، ارشاد ہوا: ([1])

اِقْرَاْ بِاسْمِ رَبِّكَ الَّذِیْ خَلَقَۚ(۱) خَلَقَ الْاِنْسَانَ مِنْ عَلَقٍۚ(۲) اِقْرَاْ وَ رَبُّكَ الْاَكْرَمُۙ(۳) الَّذِیْ عَلَّمَ بِالْقَلَمِۙ(۴) عَلَّمَ الْاِنْسَانَ مَا لَمْ یَعْلَمْؕ(۵) (پارہ:30، سورۂ علق:1-5)

تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان: اپنے رب کے نام سے پڑھوجس نے پیدا کیا۔انسان کو خون کے لوتھڑے سے بنایا۔پڑھواور تمہارا رب ہی سب سے بڑا کریم ہے۔جس نے قلم سے لکھنا سکھایا۔انسان کو وہ سکھایا جو وہ نہ جانتا تھا۔

پیارے اسلامی بھائیو! پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  کی زندگی مبارَک کا یہ جو برکت والا لمحہ تھا، جب پہلی وحی نازِل ہوئی، یہ انتہائی مشکل تَرِین لمحہ تھا، قرآنِ کریم وہ عظیم کلام ہے کہ اللہ پاک نے فرمایا:

لَوْ اَنْزَلْنَا هٰذَا الْقُرْاٰنَ عَلٰى جَبَلٍ لَّرَاَیْتَهٗ خَاشِعًا مُّتَصَدِّعًا مِّنْ خَشْیَةِ اللّٰهِؕ- (پارہ:28، سورۂ حشر:21)     تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان: اگر ہم یہ قرآن کسی پہاڑ پر اتارتے تو ضرور تم اسے جھکا ہوا، اللہ کے خوف سے پاش پاش دیکھتے


 

 



[1]... نزہۃ ُ القاری، جلد:1، صفحہ:238-249 ملتقطاً۔