Pyary Aaqa Ka Pyara Dost

Book Name:Pyary Aaqa Ka Pyara Dost

نے اپنے بیٹے کے سینے پر ہاتھ مارا اور فرمایا: اُسْکُتْ خاموش ہو جاؤ...! پھر آپ  رَضِیَ اللہُ عنہ  نے ایک حدیثِ پاک سُنائی، فرمایا: میں نے آخری نبی، رسولِ ہاشمی  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  کو فرماتے سُنا کہ اِنَّ اللہَ یُحِبُّ الْعَبْدَ التَّقِیَّ الْغَنِیَّ الْخَفِیَّ بے شک اللہ پاک تقویٰ والے، غنی اور گمنام بندے سے محبت فرماتا ہے۔ ([1])

سُبْحٰنَ اللہ! معلوم ہوا: گمنامی بھی ایک نعمت ہے۔ اللہ پاک گمنام بندے کو پسند فرماتا ہے۔ آہ! اَفْسَوس...!! آج کل ہمارا حال بہت بےحال ہے۔ سَستی شہرت کے حُصُول میں گویا دَوڑ لگی ہوئی ہے، *کیا شہری*کیا دیہاتی*کیا چھوٹا*کیا بڑا، ایک تعداد ہے ، جو ایک سے بڑھ کر ایک سیلفی بنا کر سوشل میڈیا کے ذریعے شہرت حاصِل کرنے میں کوشاں ہے* بعض تو فُضُول اور بعض گُنَاہوں بھری ویڈیوز بنا کر خود کو مشہور کرنے کے چکروں میں ہیں*آہ! ہم کپڑے خریدیں تو یہ ذہن رکھ کر کہ ایسے کپڑے ہوں کہ جو دیکھے بَس واہ واہ ہی کرتا  رِہ جائے * خوشبو خریدنی ہو تو ایسی کہ بَس لگا کر جہاں سے ایک بار گزر جاؤں، وہ فضائیں مہک جائیں *افسوس! ہم پاؤں میں پہننے کا جوتا پسند کرنے میں بھی اس لئے گھنٹوں لگا دیتے ہیں کہ ایسا جوتا ہو کہ جو دیکھے بس دیکھتا ہی رِہ جائے*شادِی کا موقع ہو تو دکھلاوا*عید  کا موقع ہو تو دکھلاوا۔  کاش...!! شہرت طلبی جیسی ہلاکت میں ڈالنے والی باطنی بیماری سے جان چھوٹ جائے، کاش! ہم اللہ پاک کی رِضا پانے والے بن جائیں، کاش! زِندگی رضائے الٰہی والے کاموں میں گزارنے والے بن جائیں۔ حدیثِ پاک میں ہے:2 بھوکے بھیڑئیے بکریوں کے ریوڑ میں جتنی تباہی


 

 



[1]...مسلم، کتاب الزہد، صفحہ:1135، حدیث:2965۔