Book Name:Shehad ki Makhi Ko Nasihat
بھی یہ جواب بُرائی میں نہیں دیتا، مسلمان کی مثال شہد کی مکّھی جیسی ہے، جو کڑوا کھائے یا میٹھا کھائے، جو نکالتی ہے، وہ ہمیشہ میٹھا ہی ہوتا ہے۔ اللہ پاک ہمیں بھی ایسا مسلمان بن جانے کی توفیق نصیب فرما دے۔ آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ۔
(2):پاک کھانا، فساد سے بچنا
ایک اور پیاری حدیث شریف سنیئے! پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: اِنَّ مَثَلُ الْمُؤْمِنِ كَمَثَلِ النَّحْلَةِ یعنی مسلمان کی مثال شہد کی مکّھی جیسی ہے (دونوں میں کیا مماثلت ہے؟، فرمایا:) اَكَلَتْ طَيِّبًا، ووَضَعَتْ طَيِّبًا شہد کی مکّھی صِرْف و صِرْف پاک کھاتی ہے، جو نکالتی ہے (یعنی شہد)، وہ بھی پاک ہی ہوتا ہے وَوَقَعَتْ فَلَمْ تَكْسُرْ ولَمْ تفْسُدْ اور جس شاخ پر اپنا چھتا بنا لیتی ہے، اُسے نہ توڑتی ہے، نہ وہاں فساد پھیلاتی ہے۔ ([1])
بندۂ مؤمن کی بھی یہی شان ہے کہ صِرْف و صِرْف حلال و طیب ہی کھاتا ہے، اُس کے نتیجے میں اُسے جو طاقت ملتی ہے، اَخْلاق و کردار جس کا مسلمان سے اظہار ہوتا ہے، وہ بھی پاک و طیب ہی ہوتے ہیں اور بندۂ مؤمن جس جگہ ٹھہر جاتا ہے، وہاں برکتیں ہی پھیلاتا ہے، فساد کا سبب نہیں بنتا۔ ([2])
سُبْحٰنَ اللہ! یہ بندۂ مؤمن کی شان ہے؛ کیا...؟ بندۂ مومن صِرْف حلال و طیب کھاتا ہے، حرام سے ہمیشہ دُور رہتا ہے۔ اس کے اخلاق، کردار، انداز بھی پاک اور طیب ہی ہوتے ہیں اور پِھر جہاں پہنچ جاتا ہے، برکتیں ہی برکتیں پھیلا دیتا ہے۔ اللہ پاک ہمیں ایسا شان دار مؤمن بننے کی توفیق نصیب فرمائے۔ آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ۔