Book Name:Shehad ki Makhi Ko Nasihat
بنتی ہیں۔ اگر شہد کی مکّھیاں اور تتلیاں نہ رہیں تو مختلف سبزیوں، تیل کے بیجوں، بادام، اخروٹ، ٹماٹر اور سیب وغیرہ کی پیدا وار کو سخت تَرِین نقصان پہنچے گا۔ یُوں انسانی صحت کے لیے ضروری خوراک مہیا نہیں ہو سکے گی۔
افسوس ناک صُورتِ حال یہ ہے کہ کلائمیٹ (Climate) چینج ہو رہا ہے یعنی دُنیا بھر میں بڑی موسمیاتی تبدیلیاں آ رہی ہیں، پِھر سبزیوں، پھلوں اور پودَوں وغیرہ پر زہریلی ادوایات چھڑکی جاتی ہیں، جنگلات کاٹے جاتے ہیں، اس کی وجہ سے شہد کی مکّھیوں کی نسل کم ہوتی جا رہی ہے۔ ہم اگر 10 سے 15 سال پُرانی بات کریں تو کہیں نہ کہیں گلی محلے میں، کسی درخت پر شہد کے چھتے لگے نظر آجاتے تھے، اب نظر نہیں آتے، آئیں بھی تو بہت کم نظر آتے ہیں، یونہی پانی کے جو نَل ہوتے ہیں، ان پر بھی پانی کی تلاش میں مکّھیاں منڈلاتی ہوئی نظر آجاتی تھیں، اب یہاں بھی نظر نہیں آتیں، شاذ و نادر کوئی نظر آجائے تو آجائے، ورنہ نہیں ہوتیں۔
یہ ایک بڑے خطرے کی گھنٹی ہے۔ اسی خطرے سے آگاہی کے لیے عالمی سطح پر شہد کی مکّھیوں کا دِن منانے کا اعلان کیا گیا۔ تاکہ ہمیں پتا چلے کہ یہ بھی اللہ پاک کی بڑی نعمت ہے، ہمیں اس کی بھی حفاظت کرنی ہے۔
اس کا طریقہ کیا ہو گا...؟ *ہم پودے لگائیں *درخت بنائیں *کلائمیٹ چینج پر کسی حَدْ تک قابُو پائیں تاکہ شہد کی مکّھیاں، ننھی تتلیاں اور مختلف کیڑے مکوڑوں کی نسل بڑھے اور اِن کے ذریعے ہمارا بھی تحفّظ ہو سکے۔ اللہ پاک ہمیں عَمَل کی توفیق نصیب فرمائے۔ آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ۔
شہد کی مکّھی کو نصیحت
پیارے اسلامی بھائیو! شہد کی مکّھی بڑی کمال کی چیز ہے۔ آپ کو پتا ہے؟ قرآنِ کریم