Book Name:Shehad ki Makhi Ko Nasihat
اے عاشقان ِ رسول! اچھّی اچھّی نیّتوں سے عمل کا ثواب بڑھ جاتا ہے۔ آئیے! بیان سننے سے پہلے کچھ اچھّی اچھّی نیّتیں کر لیتے ہیں، نیت کیجئے!*رضائے الٰہی کے لیے بیان سُنوں گا*بااَدَب بیٹھوں گا* خوب تَوَجُّہ سے بیان سُنوں گا*جو سُنوں گا، اُسے یاد رکھنے، خُود عمل کرنے اور دوسروں تک پہنچانے کی کوشش کروں گا۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
بخاری شریف میں روایت ہے، ایک مرتبہ ایک صحابی رَضِیَ اللہُ عنہ بارگاہِ رِسالت میں حاضِر ہوئے، عرض کیا: یارسولَ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ! میرے بھائی کا پیٹ چل رہا ہے (یعنی اسے loose motionآ رہے ہیں)۔
(کیسی کمال کی بات ہے، صحابۂ کرام رَضِیَ اللہُ عنہم کا مزاج دیکھئے کیسا نِرالا تھا*بیمار ہو گئے تو ڈاکٹر (Doctor)کے پاس جانا چاہئے لیکن صحابۂ کرام رَضِیَ اللہُ عنہم بارگاہِ رِسالت میں حاضِر ہوتے ہیں *آنکھ دُکھ گئی، بارگاہِ رِسالت میں حاضِر ہو گئے*بازُو کٹ گیا، بارگاہِ رِسالت میں حاضِر ہو گئے*پیٹ دَرْد ہے، بارگاہِ رِسالت میں حاضِر ہو گئے، غرض؛ کوئی مسئلہ بن جاتا،صحابۂ کرام رَضِیَ اللہُ عنہم بارگاہِ رِسالت میں حاضِر ہو کر مسئلہ پیش کر دیا کرتے تھے۔ اعلیٰ حضرت رحمۃُ اللہِ علیہ اِسی ادائے صحابہ کی عکّاسی کرتے ہوئے کہتے ہیں نا: )
اپنے دِل کا ہے اُنہیں سے آرام، سونپے ہیں اپنے اُنہیں کو سب کام
لَو لگی ہے کہ اب اس دَرْ کے غُلام، چارۂ دَرْدِ رضا کرتےہیں
وضاحت: اپنے دِل کو آرام صِرْف درِ مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم سے ہی ملتا ہے، ہم نے اپنے سارے کام محبوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ہی کے حوالے کر رکھے ہیں، بس یہی لَو لگی ہوئی ہے