Book Name:Shehad ki Makhi Ko Nasihat
کہ اِس درِ پاک کے غُلام، رضا کے دردوں کو دُور فرما دیں گے۔
خیر! ہم حدیث شریف سُن رہے تھے، صحابئ رسول بارگاہِ رِسالت میں حاضِر ہوئے، اپنے بھائی کی بیماری کے مُتَعَلِّق عرض کیا۔ محبوبِ کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا:اُسے شہد پِلاؤ! صحابی رَضِیَ اللہُ عنہ واپس گئے، بھائی کو شہد پِلایا۔ اب بظاہر مسئلہ حل ہونے کی بجائے مزید بڑھ گیا، یعنی پہلے سے زیادہ دَسْت(loose motion)آنا شروع ہو گئے۔ پِھر حاضِر ہوئے، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے پِھر فرمایا: اُسے شہد پِلاؤ! واپس گئے، دوبارہ شہد پِلایا۔ مسئلہ اور بھی بڑھ گیا۔ تیسری بار حاضِر ہوئے، عرضی پیش کی، پِھر یہی اِرشاد ہوا: اُسے شہد پِلاؤ...!! واپس گئے، اَور شہد پِلا دیا۔ مسئلہ اور بھی زیادہ بڑھ گیا۔ چوتھی بار پِھر حاضِر ہوئے، درخواست پیش کی، فرمایا: اللہ پاک سچّا، تیرے بھائی کا پیٹ جھوٹا ہے (یعنی اللہ پاک نے قرآنِ کریم میں فرما دیا ہے کہ شہد میں شِفَا ہے، قُصُور ہماری دَوا کا نہیں، تمہارے بھائی کا پیٹ بیمار ہے)، اب کی بار پِھر جاؤ! اور اسے شہد پِلا دو! اب کی بار وہ صحابی واپس گئے، شہد پِلایا تو انہیں آرام آ گیا۔ ([1])
یہ لا دَوا ہے مرض ہمارا، طبیب کیوں کر کریں گے چارہ
عِلاج میرا کریں گے آقا، طبیب بھی ہیں، حکیم بھی ہیں
آئیے! بارگاہِ رِسالت میں عرضِی پیش کرتے ہیں:
شَہَا بِیْکَسْ نَوَازِیْ کُنْ طَبِیْبَا چَارَہْ سَازِی کُنْ
مَرِیْضِ دَرْدِ عِصْیَانَمْ اَغِثْنِیْ یَارَسُوْلَ اللہ!([2])
وضاحت:اے شہنشاہِ مدینہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم !مجھ بیکس کو نواز دیجئے! آپ طبیب ہیں، کچھ علاج