سلسلہ:بزرگ خواتین کے سبق آموز واقعات
موضوع:با بركت وقت
*اُمِّ سلمہ عطاریہ مدنیہ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
صبح کے وقت میں برکت ہوتی ہے، حضور نبی کریم صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے اس وقت کے لئے یوں دعا فرمائی:یا اللہ! میری اُمّت کے لئے صبح کے اوقات میں برکت عطا فرما۔([1]) یعنی (یااللہ!)میری اُمّت کے تمام اُن دینی و دنیاوی کاموں میں برکت دے جو وہ صبح سویرے کیا کریں۔جیسے سفر، طلبِ علم، تجارت وغیرہ۔(2) ایک حدیثِ مبارک میں ارشاد ہوتا ہے: رزق اور حاجتوں کی طلب دن کے آغاز میں کرو کیونکہ صبح کے وقت میں برکت اور کامیابی ہے۔(3)
کئی خواتین فجر کی نماز پڑھ کے سو جاتی ہیں، حالانکہ نمازِ فجر کی ادائیگی کے بعد بلا ضرورت(کسی عذر مثلاً بیماری یا مناسب نیند پوری نہ ہونا وغیرہ اعذار کے بغیر)سونا اگرچہ ناجائز یا گناہ نہیں تاہم مکروہِ تنزیہی و نا پسندیدہ ضرور ہے کیونکہ یہ وقت رزق کی تقسیم کا ہے جیسا کہ ایک روایت میں ہے:نمازِ فجر سے لے کر سورج طلوع ہونے تک اپنے رزق کی تلاش سے مت سویا کرو۔ حضرت انس رضی اللہُ عنہ سے اس حدیث کی وضاحت پوچھی گئی تو ارشاد فرمایا:70مرتبہ سبحان اللہ، اللہُ اکبر اور استغفر اللہ پڑھا جائے تو اس وقت رزق ملتا ہے۔(4)نیز سیدہ خاتونِ جنت رضی اللہُ عنہ ا سے بھی مروی ہے کہ ایک مرتبہ حضور میرے ہاں فجر کے بعد تشریف لائے تو دیکھا کہ میں آرام کر رہی ہوں تو مجھے اٹھا کر نصیحت فرمائی:اے میری بیٹی! کھڑی ہو جاؤ، رزق کی تقسیم کے وقت اپنے رب کی بارگاہ میں حاضر رہو اور غفلت والوں میں سے نہ ہو۔بے شک اللہ پاک طلوعِ فجر سے طلوعِ شمس کے درمیان لوگوں میں رزق تقسیم فرماتا ہے۔(5)
اس وقت کی اسی اہمیت کے پیشِ نظر ہمارے بزرگانِ دین طلوعِ فجر سے لے کر طلوعِ آفتاب تک بھلائی اور تقویٰ کے علاوہ ہر طرح کی بات کرنے کو ناپسند کرتے تھے۔(6) چنانچہ جو خواتین فجر کے وقت بھی سوتی رہتی اور ترکِ نماز جیسے سخت گناہِ کبیرہ میں مبتلا ہوتی ہیں، انہیں بھی چاہئے کہ وہ توبہ کرکے نمازِ فجر وقت میں ادا کرنے کی عادت بنائیں۔نجانے کیوں ہم نے اپنی روٹین بالکل غیر فطری بنا لی ہے کہ راتوں کو جاگتی اور دن میں سوتی ہیں حالانکہ رات کا آرام دن کے آرام سے زیادہ صحت بخش بھی ہے اور عین فطرت کا تقاضا بھی۔لہٰذا بلا ضرورت رات دیر تک جاگنے کے بجائے جلدی سونے کی عادت بنائیے تا کہ فجر میں بآسانی آنکھ کھل جائے۔نمازِ فجر کی ادائیگی کے بعد طلوعِ آفتاب تک تلاوتِ قرآن، اوراد و وظائف، ذکر و اذکار میں مشغول رہیے، نیز تفسیر صراط الجنان سے کم از کم تین آیات ترجمہ و تفسیر کے ساتھ پڑھنے کی سعادت حاصل کیجئے۔ ممکن ہو تو کچھ واک بھی کر لیجئے اور صبح کی صاف ستھری فضا میں سانس لیجئے۔اشراق و چاشت کا وقت ہو جانے پر نمازِ اشراق و چاشت ادا کیجئے۔اپنے اہم نیز علمی کاموں کو صبح کے با برکت وقت میں سر انجام دیجئے۔ہر صبح یہ نیت کر لیجئے کہ ان شاء اللہ الکریم آج کا دن آنکھ، کان، زبان اور ہر عضو کو گناہوں اور فضولیات سے بچاتے ہوئے نیکیوں میں گزاروں گی۔یہ بابرکت وقت اللہ پاک ہمیں اپنی رضا والے کاموں میں گزارنے کی سعادت نصیب فرمائے۔
اٰمین بِجاہِ النّبیِّ الْاَمین صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
* ملیر کراچی
[1] ترمذی،3/6،حدیث:12162مراۃ المناجیح،5/4913جامع صغیر،ص 187، حدیث:31234الغرائب الملتقطۃ،7/240،حدیث:27815شعب الایمان، 4/181،حدیث:4735 6 قوت القلوب ،1/30
Comments