موضوع:شوہر کی نافرمانی
(نئی رائٹرز کی حوصلہ افزائی کے لئے یہ مضمون 32ویں تحریری مقابلے سے منتخب کر کے ضروری ترمیم و اضافے کے بعد پیش کیا جا رہا ہے۔)
*بنتِ الیاس(اول پوزیشن)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اسلام ایک ایسا دین ہے جو خاندان اور معاشرتی زندگی کو بڑی اہمیت دیتا ہے اور ان تعلقات کو مضبوط بنیادوں پر قائم رکھنا چاہتا ہے۔شوہر اور بیوی کا رشتہ بھی اسی تعلق کی بنیاد ہے جس میں محبت، احترام اور باہمی اعتماد کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔اسلام میں بیوی کو شوہر کا حق ادا کرنے اور اس کی اطاعت کی تاکید کی گئی ہے،سوائے ان معاملات میں جہاں شریعت کے خلاف کوئی بات ہو۔تاہم آج کے دور میں معاشرتی اور ثقافتی اثرات کی وجہ سے یہ دیکھنے میں آتا ہے کہ بعض اوقات بیوی اپنے شوہر کی نافرمانی کرنے لگتی ہے، جس سے خاندان میں کئی مسائل جنم لیتے ہیں۔
اسلام نے شوہر کو ایک خاص مقام دیا ہے اور بیوی کو اس کے حقوق ادا کرنے اور اس کی اطاعت و فرمان برداری کرنے کی تلقین کی ہے۔قرآنِ کریم کے پانچویں پارے میں اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے:
اَلرِّجَالُ قَوّٰمُوْنَ عَلَى النِّسَآءِ بِمَا فَضَّلَ اللّٰهُ بَعْضَهُمْ عَلٰى بَعْضٍ وَّ بِمَاۤ اَنْفَقُوْا مِنْ اَمْوَالِهِمْؕ-فَالصّٰلِحٰتُ قٰنِتٰتٌ حٰفِظٰتٌ لِّلْغَیْبِ بِمَا حَفِظَ اللّٰهُؕ-وَ الّٰتِیْ تَخَافُوْنَ نُشُوْزَهُنَّ فَعِظُوْهُنَّ وَ اهْجُرُوْهُنَّ فِی الْمَضَاجِعِ وَ اضْرِبُوْهُنَّۚ-فَاِنْ اَطَعْنَكُمْ فَلَا تَبْغُوْا عَلَیْهِنَّ سَبِیْلًاؕ-اِنَّ اللّٰهَ كَانَ عَلِیًّا كَبِیْرًا(۳۴) (پ 5، النساء:34)
ترجمہ:مرد عورتوں پر نگہبان ہیں اس وجہ سے کہ اللہ نے ان میں ایک کو دوسرے پر فضیلت دی اور اس وجہ سے کہ مرد عورتوں پر اپنا مال خرچ کرتے ہیں تو نیک عورتیں(شوہروں کی) اطاعت کرنے والی(اور)ان کی عدم موجودگی میں اللہ کی حفاظت و توفیق سے حفاظت کرنے والی ہوتی ہیں اور جن عورتوں کی نافرمانی کا تمہیں اندیشہ ہو تو انہیں سمجھاؤ اور(نہ سمجھنے کی صورت میں) ان سے اپنے بستر الگ کر لو اور(پھر نہ سمجھنے پر) انہیں مارو پھر اگر وہ تمہاری اطاعت کر لیں تو (اب)ان پر(زیادتی کرنے کا) راستہ تلاش نہ کرو۔بےشک اللہ بہت بلند، بہت بڑا ہے۔
اس آیت مبارکہ میں مرد کو گھر کا نگران اور محافظ قرار دیا گیا ہے، جس سے مراد یہ ہے کہ وہ بیوی کے لئے رہنمائی اور کفالت کا کردار ادا کرے گا اور دوسری طرف عورت کے لئے مرد کی حاکمیت تسلیم کرتے ہوئے اس کی اطاعت اور اس کی غیر موجودگی میں عزت کے تحفظ کو عورت کا بہترین وصف شمار کیا گیا ہے۔نیز احادیثِ مبارکہ میں بھی عورت پر مرد کی برتری اور اس کی حاکمیت کو بیان کیا گیا ہے جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے ارشاد فرمایا:اگر میں کسی کو کسی کے لئے سجدہ کرنے کا حکم دیتا تو عورت کو حکم دیتا کہ وہ اپنے شوہر کو سجدہ کرے۔([1])یہ حدیثِ مبارک اس بات کی اہمیت کو ظاہر کرتی ہے کہ شوہر کا مقام دین میں کس قدر اہم ہے۔
اسلامی تعلیمات کے مطابق بیوی کے فرائض
اسلامی تعلیمات کے مطابق میاں بیوی کے مضبوط رشتے کے دائمی قیام میں کچھ ایسی باتیں ہیں جنہیں پیشِ نظر رکھنا گھریلو زندگی میں امن و سکون اور باہمی الفت و محبت میں زیادتی کا سبب ہوتا ہے اور یہ سب باتیں ایسی ہیں جن کا تعلق بالخصوص عورت کے ساتھ ہے۔
* اطاعت:بیوی کو چاہیے کہ شوہر کی ہر بات مانے، سوائے ان باتوں کے جو اللہ کے حکم کے خلاف ہوں۔
* عزت اور احترام:شوہر کا مقام گھر کے سربراہ کا ہے، لہٰذا بیوی کو اس کا احترام کرنا چاہیے۔
* خدمت اور خیال:شوہر کی ضروریات کا خیال رکھنا اور اس کے سکون کا بندوبست کرنا بیوی کی ذمہ داری ہے۔
* اخلاقی کردار:بیوی کو چاہیے کہ وہ صبر اور بُردباری سے کام لے اور شوہر کے ساتھ اچھے اخلاق سے پیش آئے۔
شوہر کی نافرمانی اور اس کے اثرات
بیوی کا شوہر کی نافرمانی کرنا خاندان کے استحکام پر منفی اثرات ڈالتا ہے۔اگر بیوی اپنے شوہر کی اطاعت نہیں کرتی تو گھر کا سکون اور نظام بگڑ سکتا ہے، بچوں پر اس کا منفی اثر پڑتا ہے نیز زندگی میں محبت اور اعتماد کی فضا قائم نہیں رہتی۔میاں بیوی کے تعلق میں اگر نافرمانی شامل ہو جائے تو یہ اختلافات کو بڑھا سکتی ہے اور گھریلو ماحول کو بھی خراب کر سکتی ہے۔
شوہر کی نافرمانی کے اسباب
شوہر کی نافرمانی کے کئی اسباب ہو سکتے ہیں:
* شوہر کے ساتھ محبت اور اعتماد کا کمزور ہونا۔
* ازدواجی تعلقات میں ذہنی یا جذباتی دوری۔
* معاشرتی یا ثقافتی اثرات جو بیوی کو شوہر کی اطاعت سے دور کرتے ہیں۔
* شوہر کا رویہ اگر سخت یا غیر منصفانہ ہو تو اس سے بھی بیوی کے دل میں بغاوت پیدا ہو سکتی ہے۔
بیوی کی نافرمانی کا علاج
یہاں چند ایسے امور ذکر کئے جا رہے ہیں کہ جن پر عمل کرنے سے بیوی شوہر کی نافرمانی سے بچ سکتی ہے اور اس کے علاوہ یہ امور میاں بیوی کے رشتے کو خوشگوار بنانے میں بھی کارآمد ثابت ہو سکتے ہیں:
* دینی تعلیم:دین کی تعلیمات کو سمجھنا اور قرآن و حدیث کا مطالعہ کرنا شوہر کے حقوق کو سمجھنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
* باہمی گفتگو:دونوں میاں بیوی کو چاہیے کہ وہ ایک دوسرے کے مسائل اور خیالات کو سنیں اور سمجھنے کی کوشش کریں۔
* معاملات کا حل محبت سے تلاش کرنا:سختی سے پرہیز کریں اور مسائل کو نرمی سے حل کرنے کی کوشش کریں۔
* صبر اور دعا:دعا کرنا اور صبر سے کام لینا اسلامی تعلیمات کا حصہ ہے، لہٰذا اس سے بھی مدد لیں۔
الغرض شوہر کی نافرمانی اسلام میں ناپسندیدہ عمل ہے اور اس کے منفی اثرات صرف میاں بیوی تک محدود نہیں رہتے بلکہ پورے خاندان پر پڑتے ہیں۔اسلامی تعلیمات ہمیں یہ درس دیتی ہیں کہ بیوی شوہر کے ساتھ محبت،احترام اور اطاعت کا رویہ اپنائے اور ان تعلقات کو مضبوط رکھے تاکہ گھریلو زندگی میں سکون، خوشی اور اللہ کی برکت قائم رہے۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*(جامعۃ المدینہ گرلز فیضانِ اُمِّ عطار گلبہار سیالکوٹ)
Comments