شرح سلامِ رضا
ماہنامہ خواتین ویب ایڈیشن

سلسلہ:فیضانِ اعلیٰ حضرت

موضوع:شرح سلامِ رضا

*بنتِ اشرف عطاریہ مدنیہ

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

153

ان کی بالا شرافت پہ اعلیٰ درود

ان کی والا سِیادت پہ لاکھوں سلام

مشکل الفاظ کے معانی:بالا:بلند۔والا:شان۔سیادت:سرداری۔

مفہومِ شعر:حضور نبی کریم  صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کی اولاد امجاد یعنی ساداتِ کرام کی اعلیٰ نسبی اور بزرگ ترین شرافت پہ سب سے اعلیٰ درود اور ان کی سرداری پر لاکھوں سلام۔

شرح:سید انہیں کہا جاتا ہے جو خاص حضرات حسنین کریمین کی اولاد میں سے ہوں، سادات آلِ رسول ہیں کیونکہ حضور  صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کا فرمان ہے:تمام انسان اپنے ددھیال کی طرف منسوب ہوتے ہیں سوائے فاطمہ کی اولاد کے ، ان کا ولی اور سرپرست میں ہوں۔([1]) ویسے انسان کی نسل بیٹوں سے چلتی ہے مگر یہ حضور کی خصوصیات میں سے ہے کہ آپ کی نسل آپ کی بیٹیوں بالخصوص خاتونِ جنت حضرت فاطمہ زہرا   رضی اللہُ عنہا   سے چلی یعنی آپ کی بیٹیوں کی اولاد آپ ہی کی اولاد کہلاتی ہے۔(2)  سادات کرام کی شرافت و عظمت کے کیا کہنے!بلاشبہ حضور سے نسبی تعلق رکھنے والوں کی شان و عظمت دنیا و آخرت میں بہت ہی بلند و بالا ہے جیسا کہ اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان  رحمۃ اللہ علیہ  فرماتے ہیں:روزِ قیامت سب نسب اور رشتے منقطع ہو جائیں گے،کوئی نہ پوچھے گا کہ فلاں کس کا بیٹا یا پوتا ہے،مگر صاحبِ لولاک  صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم  کا نسب پاک اور آپ سے رشتہ و علاقہ وہ مضبوط تعلق ہے جو کبھی منقَطع نہ ہو گا۔(3)

پیارے آقا  صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کی اولاد امجاد کی شرافت کا کیا مقام رہا ہے اور لوگ ان سے خاندانی تعلق قائم کرنے کے  کس قدر حریص رہے ہیں اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ حضرت امام حسن  رضی اللہُ عنہ  نے  تقریباً سو نکاح فرمائے اور طلاقیں دیں، اکثر ایک دو رات ہی کے بعد طلاق دے دیتے تھے اور امیر المومنین حضرت علی   رضی اللہُ عنہ   بار بار اعلان فرماتے تھے کہ حسن کی عادت ہے یہ طلاق دے دیا کرتے ہیں، کوئی اپنی لڑکی ان کے ساتھ نہ بیاہے، مگر اس کے باوجود مسلمان عورتیں اور ان کے والدین یہ تمنا کرتے تھے کہ ہمیں رسول اللہ  صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کے سسرالی رشتہ دار بننے کا شرف نصیب ہو جائے۔یہی وجہ تھی کہ جن عورتوں کو آپ طلاق دیتے تھے وہ اپنی باقی زندگی حضرت امام حسن   رضی اللہُ عنہ   ہی کی محبت میں گزار دیتی تھیں۔(4) نیز حضرت عمر فاروق  رضی اللہُ عنہ  نے بھی حضور  صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم سے رشتہ داری قائم کرنے کے لئے حضرت علی   رضی اللہُ عنہ   کی بیٹی سیدہ ام کلثوم   رضی اللہُ عنہا   سے نکاح فرمایا تھا۔(5)

154

شافعی مالک احمد امامِ حنیف

چار باغِ امامت پہ لاکھوں سلام

مشکل الفاظ کے معانی:چار باغِ امامت:امامت کے چار باغ امام شافعی، امام مالک، امام احمد بن حنبل اور امام ابوحنیفہ ہیں۔

مفہومِ شعر:چاروں اماموں یعنی امام شافعی، امام مالک، امام احمد بن حنبل اور امام اعظم ابوحنیفہ پر لاکھوں سلام ہوں۔

شرح:فقہ کے  چار  امام ہیں:امام شافعی، امام مالک، امام احمد بن حنبل اور امام ابوحنیفہ۔ان کے مقلدین شافعی، مالکی، حنبلی اور حنفی کہلاتے ہیں۔یہ چاروں امام گویا کہ چار باغ ہیں جن سے وابستہ لوگوں کا دماغ کتاب و سنت کی خوشبو سے معطر ہو جاتا ہے، جو آدمی بھی خواہشِ نفس سے بالاتر ہوکر ان کے اجتہاد کی پیروی کرے گا وہ منزل پالے گا۔بشرطیکہ چاروں میں سے کسی ایک کی تقلید کرے، کیونکہ ان کا آپس میں کئی فقہی مسائل میں اختلاف ہے یہ نہ ہو کہ جس طرف آ سانی لگے اسی کی تقلید شروع کر دے، کبھی ایک امام کی تو کبھی دوسرے کی، کیونکہ یہ تقلید نہیں بلکہ خواہشِ نفس کی پیروی کہلائے گی۔ اس لئے آسان ہو یا مشکل ایک ہی امام کی تقلید ضروری ہے۔ یہ چاروں امام برحق ہیں اور سب اہلِ سنت سے ہیں، عقائد میں ان تمام کا اتفاق ہے،اختلاف فروعی مسائل میں ہے اور اس اختلاف کے باوجود یہ ایک دوسرے کا حد درجہ اکرام فرمایا کرتے تھے، جیسا کہ امام شافعی کے بارے میں منقول ہے کہ آپ جب امام اعظم کے مزار پر انوار پر حاضر ہوئے تو نماز میں رفعِ یدین نہ کیا، حالانکہ آپ نماز میں رفع یدین کے قائل ہیں، جب آپ سے اس کا سبب پوچھا گیا تو فرمایا:اتنے بڑے امام کے سامنے ان کے اجتہاد کے خلاف عمل کرنے میں مجھے حیا آتی ہے۔(6)

 155

کاملانِ طریقت پہ کامل درود

حاملانِ شریعت پہ لاکھوں سلام

مشکل الفاظ کے معانی:کاملانِ طریقت:طریقت کے شہسوار۔حاملانِ شریعت:شریعت کے پابند۔

مفہومِ شعر:طریقت کے کامل شہسواروں پر کامل درود اور شریعت کی پابند تمام مبارک ہستیوں پہ لاکھوں سلام۔

شرح:شریعت کے اماموں کے بعد اب طریقت کے اماموں کا ذکر ہے،جس طرح اُمّت مسلمہ میں فقہ کے اعتبار سے چار مکاتبِ فکر ہیں،اسی طرح تصوف و طریقت کے لحاظ سے بھی چار مشہور مسالک ہیں:قادریہ،چشتیہ،نقشبندیہ اور سہروردیہ۔ یہاں کاملانِ طریقت کے ساتھ حاملانِ شریعت کا ذکر اس طرف اشارہ ہے کہ طریقت میں کامل وہی ہو سکتا ہے جو شریعت پر عمل کرنے والا ہو، لہٰذا اگر کوئی شرع کی پاسداری نہیں کرتا،  تو وہ ہرگز طریقت میں کامل نہیں ہو سکتا، بعض لوگ طریقت کو شریعت سے جدا سمجھتے ہیں، یہ سراسر جہالت ہے، یہ دو چیزیں نہیں، بلکہ طریقت شریعت ہی کا حصّہ ہے۔جو واقعی سچے اور کامل پیرانِ طریقت ہوتے ہیں وہ خود بھی شریعت پر عمل کرتے ہیں اور اپنے مریدوں کو بھی عبادات و ریاضات بلکہ نفل نمازوں اور روزوں کی بھی تلقین فرماتے ہیں۔

156

غوثِ اعظم امامُ التّقےٰ و النّقےٰ

جلوۂ شانِ قدرت پہ لاکھوں سلام

مشکل الفاظ کے معانی:امامُ التّقےٰ و النّقےٰ:تقویٰ و پرہیز گاری کے امام۔جلوۂ شانِ قدرت:قدرتِ خداوندی کے مظہر۔

مفہومِ شعر:سب ولیوں کے سردار حضور غوثِ پاک  رحمۃ اللہ علیہ تقویٰ و پرہیزگاری کے امام اور قدرتِ خداوندی کے مظہر ہیں، ان کی ارفع و اعلیٰ شان و شوکت پر لاکھوں سلام۔

شرح:تمام اہلِ طریقت کی خدمت میں سلام عرض کرنے کے بعد اہلِ طریقت کے سربراہ پیرانِ پیر حضور غوث پاک شیخ عبد القادر جیلانی   رحمۃ اللہ علیہ  کی خدمتِ اقدس میں سلام عرض کیا جا رہا ہے، آپ کی بارگاہ سے ہر سلسلۂ طریقت فیض پاتا ہے خواہ وہ چشتی ہو یا نقشبندی،سہروردی ہو یا قادری۔ حضور غوثِ پاک متقی و پرہیزگار لوگوں کے ایسے امام ہیں جنہوں نے دودھ پینے کی عمر میں رمضان شریف کا احترام کیا اور دن کے وقت والدہ کا دودھ نہ پیا، حالانکہ آپ شرعی احکام کے پابند نہ تھے،مگر افسوس! لوگ تو فرض ہونے کے باوجود رمضان کا روزہ چھوڑ دیتے ہیں۔

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

* ڈبل ایم اے (اردو، مطالعہ پاکستان) گوجرہ منڈی بہاؤ الدین



[1] کنز العمال، جز:12، 6/53، حدیث:34261 2 مواہب لدنیہ، 2/291 3 افضلیت ابو بکر و عمر،ص63ملخصاً4تاریخ الخلفاء،ص151مفہوماً5مجمع الزوائد، 8 /  398، حدیث:13827 6 فتاویٰ رضویہ، 9/340 ملخصاً


Share