ناپاک زمیں پنکھے کی حوا سے خشک ہو جائے تو پاک ہو جائے گی؟

اسلامی بہنوں کے شرعی مسائل

ماہنامہ فیضانِ مدینہ فروری2024 ء


(1)ناپاک زمین پنکھے کی ہوا سے خشک ہوجائے تو پاک ہوجائے گی ؟

سوال : کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ  چھوٹا بچہ کمرے میں پیشاب کردے تو کمرے میں دھوپ تو نہیں آتی کہ پیشاب اس سے خشک ہو ، البتہ پنکھے کی ہوا سے خشک ہوجائے  گاتو کیا اس سے بھی زمین پاک ہوجائے گی ؟

بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

ناپاک زمین اگر خشک ہوجائے اور اس سے نجاست کا اثر یعنی رنگ و بو جاتا رہے ، تو وہ پاک ہوجاتی ہےاوراس کا دھوپ  ہی سے خشک ہونا ضروری نہیں ، بلکہ دھوپ کے علاوہ آگ یا ہوا  وغیرہ سے خشک ہوجائے تب بھی پاک ہوجائے گی ، لہٰذا پوچھی گئی صورت میں اگر پیشاب کی جگہ پنکھے وغیرہ کی ہوا سے خشک ہوگئی اور اس سےنجاست کا اثر بھی جاتا رہا ، تو وہ پاک ہوگئی ۔خیال رہے زمین کی پاکی کا یہ حکم تیمم کےعلاوہ نماز  وغیرہ دیگر مسائل میں ہے ، تیمم کے حق میں نہیں ہے یعنی اس مٹی سے تیمم نہیں ہو سکتا۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

مجیب مصدق

مولانا محمد سرفراز اختر عطّاری مفتی فضیل رضا عطّاری

(2)میاں بیوی میں علیحدگی کے بعد جہیز کس کا ہوگا ؟

سوال : کیافرماتے ہیں علمائے کرام  اس بارے میں کہ میاں بیوی میں علیحدگی  ہوجائے تو جہیز کے متعلق حکمِ شرعی کیا ہے ؟ یعنی عورت جو سامان اپنے گھر سے لائی اور جو اسے لڑکے والوں نے دیا مثلاً زیور ، سامان وغیرہ ، وہ کس کا ہو گا ؟

بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

جہیز عورت کی ملکیت ہے ، وہ ہی لے گی کیونکہ والدین جہیز اپنی بیٹی ہی کو مالکہ بناتے ہوئے دیتے ہیں۔

شوہر یا اس کے گھر والوں کی طرف سے ملنے والے سامان اور زیورات وغیرہ میں تین صورتیں ہوتی  ہیں :

(1)شوہر یا اس کے گھر والوں نے صراحتاً (واضح طور پر) عورت کو سامان اور زیورات دیتے وقت مالک بناتے ہوئے قبضہ دیا تھا۔

(2)شوہر یااس کے گھر والوں نے صراحتاً  عورت کو سامان اور زیورات عاریتاً (یعنی عارضی استعمال کیلئے) دئیے تھے۔

(3)شوہر یا اس کے گھر والوں نے دیتے وقت کچھ بھی نہیں کہا تھا۔

پہلی صورت میں عورت سامان اور زیورات کے ہِبہ یعنی گفٹ کیے جانے کی وجہ سے مالکہ ہے ، اسی کو یہ سب دیا جائے گا۔ دوسری صورت میں جس نے دیا وہی مالک ہے ، وہ واپس لے سکتا ہے۔اور تیسری صورت میں شوہر کے خاندان کا رواج دیکھا جائے گا ، اگر وہ عورت کو ان اشیاء کا مالک بناتے ہیں تو عورت کو دیا جائے گا ورنہ وہ حقدارنہیں ، اس سے واپس لیا جا سکتا ہے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

کتبـــــــــــــــــــــہ

مفتی فضیل رضا عطاری


Share