ایلوویرا کھانا یا اس کا رس پینا کیسا؟

اسلامی بہنوں کے شرعی مسائل

*مفتی محمد ہاشم خان عطاری مدنی

ماہنامہ اگست 2024

(1) ایلوویرا  Aloe veraکھانا یا اس کا رَس پینا کیسا؟

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایلوویرا (Aloe vera)کھانا یا اس کا رَس پینا حلال ہے؟

بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

ایلوویرا (Aloe vera)جسے اردو میں کوارگندل یا گھیکوار کہتے ہیں، زمین میں اُگنے والی سبزیوں کی ایک قسم ہے،جس کے پتے لمبے، موٹے اور نوکیلے ہوتے ہیں اور ان سےلیس دار مادہ نکلتا ہے۔ اسے کھانا یا اس کا رَس پینا حلال ہےکہ

(الف)عند الشرع جس چیز کی ممانعت قرآن وسنت سے ثابت ہو اور اس کی حرمت وممانعت پر دلیل شرعی قائم ہو صرف وہی حرام وممنوع ہے،بقیہ سب چیزیں حلال ومباح ہیں اور ایلوویرا کے حرام یا ممنوع ہونے پر کوئی دلیلِ شرعی قائم نہیں ہے لہٰذا قرآن وحدیث میں اس کی حرمت کی دلیل نہ ہونا ہی اس کی حلت کی دلیل ہے۔

(ب)نباتات کے متعلق شریعت کا اصول یہ ہے کہ زمین سے اُگنے والی وہ نباتات جو نشہ آور، زہریلی اور ضرر دینے والی نہ ہوں ان کاکھانا، جائز ہے۔ اور ایلوویرا نہ تو نشہ آور ہے، نہ زہریلی اور نہ ہی ضرر دینے والی ہے لہٰذا اس کا کھانا،جائز ہے اور اطباء نے اس کے متعدد فوائد بھی بیان کیے ہیں۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

(2)ناپاکی کی حالت میں آیت پر شیشہ ٹیپ لگا کر چھونا کیسا؟

سوال:کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر کسی رسالہ یا کتاب میں قرآنی آیات یا اس کے ترجمے موجود ہوں تو کیا نا پاکی کی حالت میں اس پر شیشہ ٹیپ لگاکر اسے چھوسکتے ہیں ؟

بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

قوانین شرعیہ کی رو سے حکم یہ ہے کہ ناپاکی کی حالت میں قرآن پاک کی آیات یا ان کے ترجمہ کو حائل کئے بغیر چھونا ناجائز و حرام ہے اگرچہ یہ آیات مصحف شریف میں ہوں یا مصحف شریف کے علاوہ کسی اور چیز مثلاً دیوار، کتاب یا رسالے وغیرہ میں۔ آیت پر شیشہ ٹیپ چپکا دینے سے یہ ٹیپ حائل نہیں بن سکے گی کہ یہ ٹیپ آیت کے ساتھ چپک کر اس کے تابع ہو جاتی ہےاور یہ دونوں (آیت اور ٹیپ) شئی واحد کی طرح ہو جاتے ہیں جبکہ حائل کیلئے ضروری ہے کہ دونوں (چھونے والے اور آیت) میں سے کسی کے بھی تابع نہ ہو۔

اس کی نظیر فقہاء کرام کا بیان کردہ یہ مسئلہ ہے کہ قرآن پاک کو ایسے غلاف کے ساتھ چھونا جائز نہیں جو مصحف شریف کے ساتھ سلائی کر دیا گیا ہو کہ یہ غلاف اور مصحف شریف شئی واحد کی طرح ہو چکے ہیں، جب سلائی کیا جانے والا غلاف شئی واحد کی طرح ہو چکا ہے تو آیت کریمہ کے ساتھ مکمل طور پر چپک جانی والی شیشہ ٹیپ تو بدرجہ اولیٰ شئی واحد کے زمرہ میں شمار ہو گی۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

*(شیخ الحدیث و مفتی دار الافتاء اہل سنت،لاہور)


Share