
اسلامی بہنوں کے شرعی مسائل
*مفتی ابو محمد علی اصغر عطّاری مدنی
ماہنامہ فیضانِ مدینہ مئی 2025ء
مخصوص ایام اور وتر کی قضا کا ایک مسئلہ
سوال:کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارےمیں کہ ایک عورت عشا کے فرائض اور سنتیں پڑھ کر سو جاتی ہے اور صبح فجرکا وقت شروع ہونے سے پہلے پہلے اٹھ کرتہجد کے نوافل اور وتر پڑھا کرتی ہے۔بعض اوقات ایسا ہوتا ہے کہ جب صبح تہجد کے لیے اٹھتی ہے، تو حیض شروع ہو چکا ہوتا ہے۔ اب اس عورت کےلیے کیا حکم ہے کہ حیض ختم ہونے کے بعد وہ وتر کی نماز کی قضا کرے گی یا نہیں۔اس کے متعلق شرعی حکم کیا ہے؟
بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
اگر عورت نماز کے اول وقت میں پاک ہو اور آخری وقت میں اسے حیض آ جائے تو اس نماز کی قضا عورت پرلازم نہیں ہوگی ،لہٰذا پوچھی گئی صورت میں بھی عورت اگرچہ اول وقت میں پاک تھی لیکن وتروں کے آخری وقت میں اسے حیض تھا تو اب وتر کی نماز کی قضا لازم نہیں ہے۔
(الجوھرۃ النیرۃ، 1/91-بہار شریعت، 1/380)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم
سفر حرمین اور مخصوص ایام
سوال:کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ عورت پاکستان سے عمرہ کرنے گئی، میقات سے اس نے احرام کی نیت کی اور جدہ میں اس کومخصوص ایام آگئے ، وہ جدہ سے مکہ آگئی، احرام کی پابندیوں کے ساتھ اپنے ہوٹل میں ٹھہری رہی ، دو دن بعد بغیر عمرہ کئے مدینہ چلی گئی ، وہاں بھی احرام میں رہی، ابھی وہ دوبارہ مکہ آرہی ہے، پاک ہوچکی ہے، کیا اب میقات سے گزرتے وقت احرام کی نیت کرنی ہوگی یا پہلے والا احرام ہی کافی ہے ، اس میں عمرہ کرنا ہوگا ؟
بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
پوچھی گئی صورت میں عمرہ کی ادائیگی سے پہلے مدینہ طیبہ چلےجانے سے اس عورت کا احرام ختم نہیں ہوا،لہٰذا جب یہ عورت مدینہ طیبہ سے واپس آئے گی ، تو میقات سے نیا احرام ہرگزنہیں باندھے گی کہ ابھی پہلا احرام باقی ہے،لہٰذاوہ اسی پہلے احرام میں مکہ آئے گی اور عمرہ ادا کرے گی۔
(بدائع الصنائع، 3/289-عمدۃ السالک فی المناسک،ص525-وقار الفتاوی،2/449)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
* محقق اہل سنت، دارالافتاء اہل سنت نورالعرفان، کھارادر کراچی
Comments