Book Name:Bap Aulad Ki Tarbiyat Kesay Karay
(المعجم الکبیر ،رقم ۱۳۴۳۴، ج۱۲، ص ۲۹۶)
1. جس نےتين(3) يتيموں کی پرورش کی، وہ رات کو قيام کرنے والے، دن کو روزہ رکھنے والے اور صبح وشام ،اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی راہ ميں اپنی تلوار سونتنے والے کی طرح ہے اورميں اور وہ جنت ميں دو(2) بھائیوں کی طرح ہوں گے جيسا کہ يہ دو (2)بہنيں ہيں۔اوراپنی انگشتِ شہادت اوردرميانی انگلی کوملايا۔( سنن ابن ماجۃ ، ابواب الادب ، باب حق الیتیم ، الحدیث: ۳۶۸۰ ،ج۴، ص۱۹۴)
اللہ عَزَّ وَجَلَّہمیں اپنی حیثیت کے مطابق یتیم و بے سہارا اور مفلس وغریب افراد کی مدد کرنے اور ان کی حاجتوں کو پورا کرنے کی توفیق عطافرمائے۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!آج ہم نے سُنا کہ باپ،اولاد کی تربیت کیسے کرے؟۔
٭ان میں سب سے اہم مدنی پھول یہ ہے کہ باپ خود شریعت وسنت کا پابند ہوگا تو اس کی اولاد بھی اس کے دیکھا دیکھی نیکیوں کی طرف راغب ہوگی اور نماز روزے کی عادی بنے گی۔
٭اولادکی تربیت کے لیے باپ دِینی مطالعہ کرے،مثلاً"تربیتِ اولاد،اولاد کے حقوق، سِیرتِ مصطفیٰ،سِیرتِ رسولِ عربی" پڑھے۔
٭تربیتِ اولاد اور اولادکے حقوق پڑھنے سے اولاد کے حقوق معلوم ہوں گے اور کن کن باتوں کی تربیت کرنی ہے،اس سے آگاہی ہوگی۔
٭بچوں کی تربیت کا اندازِ مصطفےٰ کیاتھا،یہ"سِیرتِ مصطفےٰ اور سِیرتِ رسولِ عربی"پڑھنے سے معلوم ہو گا۔