Book Name:Bap Aulad Ki Tarbiyat Kesay Karay
اللہعَزَّ وَجَلَّ ہمیں عمل کی توفیق عطا فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!بیان کو اِختتام کی طرف لاتے ہوئے سُنَّت کی فَضیلت اور چند سُنَّتیں اور آداب بیان کرنے کی سَعَادَت حاصِل کرتا ہوں۔تاجدارِ رِسالت ،شَہَنْشاہِ نُبُوَّت ،مُصطَفٰے جانِ رَحْمت، شمعِ بزمِ ہدایت ،نوشۂ بزمِ جنّت صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ جنّت نشان ہے: جس نے میری سُنَّت سے مَحَبَّت کی اُس نے مجھ سے مَحَبَّت کی اور جس نے مجھ سے مَحَبَّت کی وہ جنّت میں میرے ساتھ ہو گا ۔ (مِشْکاۃُ الْمَصابِیح ،ج۱ ص۵۵ حدیث ۱۷۵ دارالکتب العلمیۃ بیروت )
سینہ تری سُنَّت کا مدینہ بنے آقا
جنّت میں پڑوسی مجھے تم اپنا بنانا
٭ مُمکِن ہو تو جمعرات کو سَفر کی اِبتِداء کی جائے کہ جمعرات کو سفر کی اِبتِداء کرنا سُنَّت ہے۔ (اشعة اللمعات،ج۵،ص۱۶۱) چنانچہ حضرت سیدُنا کَعب بِن مالِک رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ سے مَروِی ہے کہ حُضُورنبئِ کَرِیم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمغَزوَہ تَبُوک کے لئے جُمعرات کے دِن رَوانہ ہوئے اورآپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم جمعرات کے دن روانہ ہونا پسند فرماتے تھے۔ (صحیح البخاری ،کتاب الجہاد،باب من اراد غزوۃ فَوَرَّی ....الخ،الحدیث ۲۹۵۰،ج۲،ص۴۹۶)٭اگر سَہولت ہو تو رات کو سفر کیا جائے کہ رات کو سفر جلد طے ہوتا ہے حضرت سیدناانس رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ فرماتے ہیں، ''سر کارِ مدینہ، سلطانِ باقرینہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: ''رات کو سفرکیا کرو ، کیونکہ رات کو زمین لَپیٹ دی جاتی ہے ۔'' (سنن ابی داؤد،کتاب الجہاد،باب فی