Book Name:Bap Aulad Ki Tarbiyat Kesay Karay
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اسلام نے باپ کو نُمایاں اورامتیازی مقام عطافرمایا ہے ، باپ اولاد کیلئے ایک ایسی عظیم نعمت ہے کہ جس کی کوئی مثال نہیں ،لیکن اسلام نے جہاں باپ کی قدر ومنزلت اوراہمیت کواُجاگر کیا ہے، وہیں بحیثیتِ باپ اس پر کچھ ذمہ داریاں بھی سونپی ہیں،چنانچہ باپ کی بنیادی ذِمَّہ داریوں میں سے ایک انتِہائی اَہَم ترین ذمہ داری ’’اولاد کی اچھی تربیت کرنا ‘‘ہے۔لہٰذا آج ہم اسی موضوع پر چندمدنی پھول سننےکی سعادت حاصل کریں گے،آئیے!سب سے پہلے ایک حکایت سنتے ہیں ۔چنانچہ
سمرقند کے ایک عالِم حضرت سَیِّدُناابُوحفص رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کے پاس ایک شخص آیا اور کہنے لگا: میرے بیٹے نے مجھے ماراہے اور تکلیف دی ہے۔انہوں نے حیرانگی سے پوچھا: کیا کبھی بیٹا بھی باپ کو مارتا ہے ؟ اس نے جواب دیا :جی ہاں! ایسا ہوا ہے ۔ابوحفص رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نےاس سے پوچھا: کیا تُو نے اسے عِلْم وادب سکھایا ہے ؟ اس شخص نے نفی میں جواب دیا ۔ آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے پوچھا: قرآنِ کریم سکھایا ہے؟ اس نے پھر نفی میں جواب دیا تو آپ نے پوچھا:پھر وہ کیا کرتا ہے؟اس نے بتایا: وہ کھیتی باڑی کرتا ہے۔ ابُوحفص رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے فرمایا: کیا تجھے معلوم ہے کہ اس نے تجھے کیوں مارا ہے ؟ اس نے کہا:نہیں۔ ابُوحفص رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے اس پر چوٹ کی(یعنی سمجھایا):میرا خیال تو یہ ہے کہ جب صبح کے وقت وہ گدھے پر سوار ہوکر کھیت کی طرف جارہا ہوگا ، بیل(Bull)اس کے آگے اور کُتا (Dog) اس کے پیچھے ہوگا ،قرآن اسے پڑھناآتا نہیں،لہٰذا وہ کچھ گُنگنُا رہا ہوگا، ایسے میں تم اس کے