Seerat-e-Data Ali Hajveri

Book Name:Seerat-e-Data Ali Hajveri

میں عِزت پانے کا سبب ہے ، علم مُردہ دِلوں کی حیات ہے ، علم سلامتیِ ایمان کا مُحافظ ہے ، علم مخلوقِ خدا کی مَحَبَّت پانے کا سبب ہے ، اَلْغَرَض!علم بے شمار خُوبیوں کا جامع ہے ، اس میں دِین بھی ہے دنیا بھی ، اس میں آرام بھی ہےاطمینان بھی ، اس میں لذّت بھی ہے راحت بھی ، لہٰذا عَقْل مند وُہی ہے جو طلبِ  علمِ  دِیْن میں مشغول ہوکر آخِرت کی نجات کا سامان کر جائے۔ اے کاش! کہ ہمیں بھی علمِ دین سیکھنے کا جذبہ نصیب ہو جائے۔ اٰمِین بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللہُ   عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم 

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                            صَلَّی اللہُ   عَلٰی مُحَمَّد

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!عُمُوماً کسی بھی اِنْسان کے اچھا یا بُرا ہونے میں گھر کے ماحول کو بُنیادی حیثیت حاصِل ہوتی ہے ، اگر گھر والے خصوصاًوالدین بُرائیوں میں مبتلا ہوں تو اولاد پر بھی اس کے بُرے  اَثرات  مُرتَّب ہوتے ہیں اور اگر والِدَین نیک نمازی ، خوفِ خدا و عشقِ مُصطفے کی لازوال دولت سے مالا مال اور علمِ دِیْن کی نعمت سے سرشار ہوتے ہیں تو ان کی تعلیم و تَربِیَت اور خُوبیوں کا فیض صرف ان کی ذات تک ہی مَحدُود نہیں رہتا بلکہ اللہ پاک کے فَضْل و اِحسان سے نسل در نسل منتقل ہوتا چلا جاتا ہے کیونکہ  بچوں کا پہلا مَدْرَسہ ہی ان کا گھر ہوتا ہے ، چنانچہ

حکیم الاُمَّت مفتی احمد یار خان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ  عَلَیْہفرماتے ہیں : بچے اپنے ماں باپ کے ہرعمل کو بغور دیکھتے سنتے ہیں اور اُن کی عبادتوں دعاؤں کو یاد کرکے اُن کی نَقل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ باپ کو چاہیے کہ اچھا نمونہ بنے کہ اولاد باپ کی نقل کرتی ہے ، بچوں کا پہلا مَدْرَسہ ان کا گھر ہے اور پہلے مُعلمِ دِین اُن کے ماں باپ۔ (مرآۃ المناجیح ، ۴ / ۲۸)ایک اورمقام پرفرماتے ہیں کہ بچہ ہوش سنبھالنے پر جیسا اپنے ماں باپ اور ساتھیوں کو دیکھتا ہے ویسا ہی بن جاتا ہے ، ماں باپ بچے کے پہلے استاد ہیں ، ان کی صحبت بچے کی طبیعت کے لیے نقشہ ہے۔ اسی لیے ضروری ہے کہ اپنی لڑکیوں کے لیے اچھے خاوند اور لڑکوں کے لئے دِیندار نیک بیویاں تلاش کرو تاکہ بچے نیک ہوں۔ (مرآۃ المناجیح ، ۱ / ۱۰۰بتغیر قلیل)

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!داتا علی ہجویری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ  عَلَیْہکی ذات میں ہمیں